اہم خبریں

عمران خان سے تعلقات ٹھیک کرو، آئی ایم ایف کی شرط

٭ …حکومت کا عمران خان سے مذاکرات سے انکارO آئی ایم ایف کی نئی شرط، عمران خان سے معاملات طے کئے جائیں بجٹ نامنظورO راولپنڈی، آزاد کشمیر کے سینئر سیشن جج (اس وقت جج احتساب عدالت) ڈاکوئوں کے ہاتھوں قتل!O عمران خان: وفاقی وزیر صحت عبدالقادر کو شراب و کوکین کے ’جھوٹے‘ الزامات پر 10 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس! O زمان پارک، عمران کے گھر کے اردگرد ہُو کا عالم، پی ٹی آئی کا کوئی رکن موجود نہیںO ضلع راولپنڈی: 4 جون تک دفعہ O 144آصف زرداری لاہور پہنچ گئے، رات کے وقت پی ٹی آئی کے 16 سابق ارکان اسمبلی نے پیپلزپارٹی میں شامل ہونا تھا، آصف زرداری رحیم یار خان بھی جائیں گے جہاں کثیر تعداد میں پی ٹی آئی کے ارکان پیپلزپارٹی میں شامل ہوں گےO کرونا، 11 نئے مریضO جسٹس اقبال حمید الرحمان وفاقی شریعت کورٹ کے چیف جسٹس مقررO’’میری گرفتاری فوج نے کی، ارکان فوجی ٹھکانوں پر احتجاج نہ کرتے تو کہاں کرتے؟‘‘ عمران خانO سپریم کورٹ: جوڈیشل کمشن کے خلاف سماعت کے لئے 8 ججوں کے بنچ پر حکومت کا اعتراض، چیف جسٹس سمیت تین جج بنچ سے نکالنے کا مطالبہO شاہد خاقان کے خلاف احتساب عدالت میں ناجائز بھرتیوں کا کیس نیب کو واپسO ڈالر 312 روپے کاO لاہور، سب انسپکٹر پولیس اغواO پی ٹی آئی کے تمام عہدیداروں کی گرفتاری کا منصوبہ، فہرستیں بن گئیں۔

٭ …عوام حیران تھے کہ پی ٹی آئی کے تقریباً تمام اہم عہدیدار اور رہنما پارٹی چھوڑ چکے ہیں، متعدد جیلوں میں بند ہیں (عمران خان کے مطابق 10 ہزار!)، مگر 149، مقدمات والا سربراہ عمران خان آزاد پھر رہا ہے، اسے گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا جب کہ خواجہ آصف اور رانا ثناء اللہ بار بار اسے فوج کے حوالے کرنے کے اعلانات کر رہے ہیں۔ اب عُقدہ کھلا ہے کہ عمران خان کو محفوظ رکھنے کے پیچھے آئی ایم ایف کارفرما ہے، جس نے (امریکہ کے واضح دبائو پر) پاکستان کی حکومت پر دبائو ڈال رکھا ہے کہ آئی ایم ایف کا قرضہ حاصل کرنے کے لئے عمران خان سے سیاسی سمجھوتہ کیا جائے، گرفتار شدہ ارکان کو رہا کیا جائے اور ملک میں پرامن و پرسکونO ماحول پیدا کیا جائے۔ اس سے قبل امریکی سینٹ اور ایوان نمائندگی (اسمبلی) کے 60 ارکان بھی مشترکہ بیان میں ایسا ہی مطالبہ کر چکے ہیں۔ اس دبائو کے باعث پاکستان کی حکومت اُلجھن میں مبتلا ہوئی، اس کے گوشوارے ظاہر کر رہے ہیں کہ موجودہ حکومت کے 10 ماہ، جولائی سے 10 اپریل تک میں بیرون ملک سے ترسیلات زَر (پاکستانیوں کی بھیجی ہوئی رقوم) میں 13 فیصد اور بیرونی سرمایہ کاری میں 23.2 فیصد کمی ہوئی ہے۔ حکومت اتنی بے بس اور ’محکوم‘ ہو گئی ہے کہ چند روز تک پاکستان میں پیش کیا جانے والا سارا بجٹ آئی ایم ایف کو بھیج دیا۔ آئی ایم ایف نے بجٹ کو مسترد کر دیا اور نئی شرط عائد کر دی ہے کہ قرضہ حاصل کرنے کے لئے پہلے عمران خان کے ساتھ معاملات درست کرو! ایسی شرم ناک بے بسی کہ انتہائی خفیہ بجٹ مکمل طور پر کسی بیرونی ایجنسی کو بھیج کر اس کی منظوری کی جائے! آئی ایم ایف کی واضح ہدایات ہیں کہ بجٹ میں کسی بھی شعبے کو کوئی ریلیف نہیں دیا جائے گا۔ پاکستان کی 76 سال کی زندگی میں حکومت کی ایسی بے بسی دیکھنے میں نہ آئی۔ اسے نااہلی کہا جائے یا نالائقی؟ یہ اعلان کرتے وقت کوئی شرم محسوس نہ کی گئی کہ پاکستان دنیا بھر میں اب بھی سستا ترین ملک ہے۔ بھارتی پنجاب پاکستانی پنجاب کے مقابلہ میں بہت چھوٹا، نِصف سے کم علاقہ رکھتا ہے، مگر 29 صوبوں والے پاکستان سے 5 گنا بڑے پورے بھارت کو گندم فراہم کرتا ہے اور پاکستانی پنجاب!! ہر سال باہر سے بھاری مقدار میں گندم درآمد کرتا ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے بھارتی پنجاب میں کاشت کاری کا حیرت انگیز نظام دیکھا ہے، ہر کھیت میں الگ چھوٹا سا ٹیوب ویل، بجلی مفت! اور پاکستان کی حکومت کی نااہلی کہ مفت آٹا سکیم کے تحت آٹے کی 16 لاکھ بوریاں غائب ہو گئیں، ایک بار اخبارات میں خبر آئی، پھر معاملہ گول کر دیا گیا! ٭ …عالم یہ ہے کہ پنجاب اور پختونخوا میں نگران حکومتوں کے 90 دنوں کی قانونی حکومتوں کی مدت کئی ہفتوں بلکہ مہینوں سے ختم ہو چکی ہے، صوبائی انتظامیہ کا نظام ٹھپ ہو چکا ہے۔ افسر شاہی ایسے حالات میں اہم فیصلوں اور اقدامات سے گریز کرتی ہے کہ آنے والی کوئی حکومت سخت احتسابی کارروائی نہ کر سکے! ٭ …تحریک انصاف کوئی نظریاتی پارٹی تو تھی نہیں، جہانگیر ترین مختلف پارٹیوں کے بااثر افراد کو وزارتوں وغیرہ کے مختلف لالچ دے کر تحریک انصاف میں لائے تھے۔ اب بھی وہی طریقہ اپنایا جا رہا ہے۔ تحریک انصاف کے تقریباً تمام سابق وزرا، ارکان اسمبلی اور پارٹی کے عہدیدار عمران خان کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔ اب جہانگیر ترین والا کاروبار حکومت نے خود سنبھال لیا ہے۔ جیل میں بند ارکان دبائو کے تحت جیل سے رہا ہوتے ہیں، باہر آتے ہی تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں اور سارے مقدمے، سارے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ مگر اگلا مرحلہ دلچسپ رنگ اختیار کر گیا ہے۔ سینکڑوں کارکن عمران خان کے خلاف بیان دے کر پہلے دن کے بچے کی طرح معصوم اور بے قصور قرار پا رہے ہیں۔ ان سیاسی پنچھیوں کو گرفتار کرنے کے لئے ن لیگ، ق لیگ، پیپلزپارٹی اور دوسری پارٹیوں نے اپنے اپنے جال بچھا دیئے ہیں۔ مختلف لالچ دیئے جا رہے ہیں۔ انتخابات میں ٹکٹیں اور دوسری عنایات کی پیش کش! اب تک بہت سے سیاسی بھگوڑے ق لیگ اور پیپلزپارٹی میں شامل ہو چکے ہیں۔ حتیٰ کہ جمعیت علمائے اسلام کی طرف بھی رجوع کیا جا رہا ہے مگر جمعیت کی طرف سے معذرت آ گئی ہے کہ ہماری گِنتی کافی ہے، مزید اضافہ کی گنجائش نہیں۔ ٭ …کچھ ذکر جہانگیر ترین کا! موصوف کے اپنے بیان کے مطابق 1992ء میں ایک شوگر مل لگائی تھی، اس سے جو منافع ہوا، اس سے دوسری، پھر تیسری! اب تک چھ بڑی بڑی شوگر ملیں لگ چکی ہیں۔ ان کے علاوہ دودھ کی مصنوعات، کاغذ سازی وغیرہ کی ملیں بھی چل رہی ہیں۔ جہانگیرترین کا اپنا طیارہ ہے (علیم خان اور اینکر پرسن مبشر لقمان کے پاس بھی اپنے طیارے ہیں) آصف زرداری اور بلاول بھی خصوصی طیاروں پر سفر کرتے ہیں) جہانگیری پارٹی کی نوعیت کیا ہو گی؟ اس کا اندازہ خود جہانگیری ترجمان کر رہے ہیں کہ جہانگیر کا 100 سے زیادہ اہم بڑے بڑے سیاسی خاندانوں سے رابطے ہو چکے ہیں۔ (یہ سارے سرداروں، جاگیرداروں کے خاندان ہیں) ترجمان کے مطابق لغاری، مزاری، کھوسہ، دریشک، رئیس اور سندھ و بلوچستان کے بڑے سرداروں سے بات چیت ہو چکی ہے یوں ایک نئی کنگز پارٹی تیار ہو رہی ہے (بعض حلقے پس پشت امریکہ کا نام بھی لے رہے ہیں، واللہ اعلم!) ٭ …مجھے چند الفاظ وفاقی شریعت کورٹ کے نئے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمان کے بارے میں کہنا ہے۔ سپریم کورٹ کے سابق نیک نام چیف جسٹس حمود الرحمان کے بیٹے اقبال حمید الرحمان بھی والد صاحب کی طرح سچے کھرے، نیک نام شخص ہیں۔ میرے اس خاندان کے ساتھ بہت قریبی روابط رہے ہیں۔ ایک دوسرے کے گھروں میں آنا جانا بھی رہا ہے۔ ان کے عظیم والد جسٹس حمودالرحمان کے فیصلوں کی نوعیت یہ رہی کہ وہ اپنے کسی بھی فیصلے کے تمام صفحات کے حاشیوں پر قرآن مجید کی آیات لکھا کرتے تھے۔ مجھے ان کے بہت سے فیصلے پڑھنے کا اتفاق ہوا، فیصلوں کے سینکڑوں صفحات میں کوئی ایسا صفحہ بھی ایسا نہیں تھا جس کے حاشیوں پر عدل و انصاف اور دوسرے معاملات کے بارے میں آیات نہ درج ہوں۔ ٭ …عمران خان کے لئے ایک نیا اور انوکھا مسئلہ: لندن کی ایک خاتون جیا خان نے عمران خان سے شادی کرنے پر اصرار کیا ہے۔ لندن میں ابرارالحق کے ایک کنسرٹ میں ایک صحافی سے بات چیت کرتے ہوئے جیا خان نے کہا کہ لندن میں مجھ سے شادی کے لئے لائن لگی ہوئی ہے مگر میں صرف عمران خان سے شادی کروں گی۔ میں دو سال سے عمران کی محبت میں گرفتار ہوں میں بشریٰ بیگم کو طلاق دلا کر خود عمران خان سے شادی کروں گی۔ اس سے کہا گیا کہ عمران خان تو بشریٰ بیگم سے بہت محبت کا اظہار کرتا ہے۔ جیا خاں نے کہا کہ ہر مرد ایسی ہی باتیں کیا کرتا ہے! میں شادی کر کے اور عمران کی چوتھی بیوی بن کر دکھائوں گی!

متعلقہ خبریں