اہم خبریں

آئی جی پنجاب کی دھمکی کام کرگئی لاہور میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع، قیادت کا ردعمل سامنے آگیا

لاہور(نیوزڈیسک) لاہور پولیس نے 26 مارچ کو مینار پاکستان پر پی ٹی آئی جلسہ سے قبل ہی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی جبکہ رہنما پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ آئی جی پنجاب کی دھمکی آمیز گفتگو کے بعد کارکنوں کی گرفتاری کا عمل شروع ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے ذمہ داران نے بتایا کہ پولیس نے چیئیرمین پی ٹی آئی برائے سوشل میڈیا کے فوکل پرسن اظہر مشوانی اور داتا گنج بخش ٹاون سے جلسے کے منتظم ملک قیصر کو حراست میں لے لیا ہے۔پی ٹی آئی کے مطابق ملک قیصر داتا گنج بخش کی یونین کونسل 62 کے صدر ہیں۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی لاہور کی جانب سے میاں ندیم کو حراست میں لیے جانے کی شدید مذمت کی گئی۔مرکزی سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ آئی جی پنجاب کی دھمکی آمیز گفتگو کے بعد اظہر مشوانی کو اغوا کر کیا گیا ہے، اظہر کو فوراً عدالت میں پیش کیا جائے اور الزامات کی تفصیل بتائی جائے۔انہوں نے آئی جی پنجاب کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر (آپ) سمجھتے ہیں ظل شاہ کو قتل کرنے اور تشدد کرنے کے بعد ان پر تنقید بھی نہیں ہو گی تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔فواد چوہدری نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ اب تک 750 کے لگ بھگ (پی ٹی آئی کے) لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، سوچا تھا رمضان سلامتی کا مہینہ ہے شیطان بند ہوں گے لیکن ان شیطانوں کو یہ بھی احساس نہیں کہ غریب لوگوں کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالا ہے ان کا گھر اور خاندان جس اذیت میں ہوں گے خصوصاً جب واحد کمانے والا جیل ہو گا؟اس ضمن میں رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے اظہر مشوانی کی حراست سے متعلق بتایا کہ انہیں ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا، اظہر مشوانی کو نامعلوم افراد نے لاہور سے ’اغوا‘ کیا۔انہوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ہتھکنڈوں سے حقیقی آزادی کی جدوجہد کو ختم نہیں کرسکتے، ان نوجوانوں کو گرفتار کرکے ان کی آزاد سوچ کو غلام نہیں بنا سکتے۔

متعلقہ خبریں