اسلام آباد( اےبی این نیوز )بجلی کے مسئلے پر سیاست عوام کی توہین کے مترادف ہے۔ سستی بجلی کی فراہمی کسی ایک جماعت کا نہیں۔ پوری قوم کا مطالبہ ہے۔
کسی معاہدے کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے ۔ وزیراعظم کا کا بینہ اجلا س سے خطا ب ۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج دھرنے دے رہے ہیں وہ سیاست برائے سیاست کر رہے ہیں۔ ایک جماعت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ دس سال میں انہوں نے کیا کیا؟350ڈیم بنانے کے دعویداروں نے 10میگا واٹ بجلی بھی پیدا نہ کی۔ بجلی کی قیمت کم کیے بغیر برآمدات بڑھ سکتی ہیں نہ زراعت ترقی کرسکتی ہے۔
پاور سیکٹر اور ایف بی آر صحیح نہ ہوئے تو خدانخواستہ ملک کی ناؤ ڈوب سکتی ہے۔ تنخواہ دار پر ٹیکس کا احساس ہے۔ اسی لیے 200 یونٹ تک کے صارفین کو تحفظ دیا ہے۔ ہم کسی سیاسی دباؤ میں نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں :قومی اسمبلی میں فلسطین کے حق اور اسماعیل ہانیہ کے قتل کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور