اسلام آباد ( اے بی این نیوز )کسی کو عدالت کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان میں میڈیا اور صحافیوں کے ساتھ کیا ہوا اس پر تو کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔،گزشتہ درخواست پر اگر فیصلہ
مزید پڑھیں :سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سے فوجی عدالتوں میں محفوظ شدہ فیصلوں کی سمری مانگ لی
ہو جاتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف کیس میں ریمارکس، کہا جو لوگ پیچھے ہٹ گئے ان کی بھی کمزوری ہے، ہم نے 2021 میں ازخود نوٹس لیا تھا،
مزید پڑھیں :خیبرپختونخواہ: اوورسیز پاکستانیوں کیلئے آن لائن ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید شروع
اس وقت صحافیوں کو ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس وقت یہ معاملہ 2رکنی سے 5رکنی بنیچ کے سامنے چلا گیا،کہا گیا صرف چیف جسٹس سوموٹو نوٹس لے سکتے ہیں،وہ معاملہ ایف آئی اے نوٹس ملنے
مزید پڑھیں :وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں ہاؤسنگ سوسائٹیز، فارم ہاؤسز پر پراپرٹی ٹیکس عائد
سےزیادہ سنگین تھا،بیرسٹر صلاح الدین نے کہاکہ دونوں معاملات اپنے اپنے طور پر سنگین ہیں،چیف جسٹس نےکہاکہ دونوں معاملات کو ایک جیسا سنگین نہیں کہہ سکتے، الزام تو لگایا جاتا ہے لیکن عدالت پیش ہو کر موقف نہیں دیا جاتا۔
مزید پڑھیں :غزہ جنگ، بین الاقوامی برادری کی مجرمانہ خاموشی جمہوریت اور عالمی انصاف کے منہ پرطمانچہ ہے، ایاز صادق