اہم خبریں

پاکستان بھر میں رواں ہفتے  بارشوں کا نیا دور شروع ہوگا، محکمہ موسمیات

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ملک بھر میں رواں ہفتے بارشوں کا نیا دور شروع ہوگا، بارشوں سے چاروں صوبے متاثر ہوں گے۔محکمہ موسمیات ایڈوائزری کے مطابق مغربی لہر بدھ کی رات پاکستان میں داخل ہونے کا امکان ہے اور 26 اپریل کو ملک کے بیشتر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔

بلوچستان میں بارشیں 24 اپریل سے 27 اپریل تک جاری رہے گی۔نوشکی، پشین، ہرنائی، ژوب، بارکھان، گوادر، کیچ، آواران، چاغی، خاران، قلات، مستونگ، جھل مگسی، نصیر آباد، سبی، کوہلو، اس دوران ڈیرہ بگٹی، لورالائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، زیارت، شیرانی اور موسیٰ خیل میں بارش کا امکان ہے۔

خیبرپختونخوا میں بارش 25 اپریل کو آئے گی لیکن 29 اپریل تک جاری رہے گی۔چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ، وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان۔ باجوڑ، مہمند، کرک، خیبر، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، مردان اور کرم میں چند مقامات پر موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔گلگت بلتستان میں دیامیر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے اور شگر اور وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلیاں، سدھانوتی، کوٹلی، بھمبر، میرپور آزاد کشمیر میں بارش کا امکان ہے۔

ٹیکس کیسز میں تاخیر، چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو سمیت متعدد افسران معطل،انکوائری کا حکم
26 سے 29 اپریل تک کبھی کبھار وقفہ۔پنجاب میں 26 سے 29 اپریل تک مری، گلیات، اسلام آباد/راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بارش کا امکان ہے۔ ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، پاکپتن اور ساہیوال جبکہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ، ملتان، کوٹ ادو، مظفر گڑھ، رحیم یار خان، صادق آباد، خانپور، بہاولپور اور بہاولنگر میں بارشوں کا سلسلہ 28 اپریل کو ختم ہو جائے گا۔25 اور 26 اپریل کو سندھ کے سکھر، جیکب آباد، کشمور، لاڑکانہ، دادو، قمبر شہداد کوٹ، جامشورو اور سانگھڑ میں بھی گرد آلود ہوائیں چلنے اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔

پی ایم ڈی نے یہ بھی خبردار کیا کہ بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے بالائی خیبرپختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان 27 سے 29 اپریل تک خطرناک مقامات کو متاثر کر سکتا ہے۔ میدانی علاقے بھی سیلاب دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں