اسلام آباد(حسنین لیاقت)پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن کے پروڈکشن رائٹس پر اضافی اخراجات آئیں گے جسکا بوجھ فرنچائز کو اٹھانا ہوگا۔ پی ایس ایل نو کے پروڈکشن رائٹس کے حقوق تاخیر سے دئیے گئے اور اس میں تنازعہ بھی دیکھا گیا ۔ پروڈکشن رائٹس کے لئے تین کمپنیوں نے بڈز کی تھیں جنمیں سے براڈکاسٹ رائٹس کی حامل کمپنی کو ہی ڈس کوالیفائی کر دیا گیا۔ پروڈکشن رائٹس کی بڈ کمیٹی کے سربراہ بابر حمید تھے اور ابتدا سے ہی اس کمیٹی پر رائٹس نہ ملنے والی دو کمپنیوں کو اعتراض تھا ، دونوں کمپنیوں نے اعتراض اپیل کمیٹی کے سامنے رکھ دئیے۔ حیران کن طور پر رائتس ملنے والی کمنی نے بھی اپیل کمیٹی سے رجوع کیا ۔
اپیل کمیٹی نےکیس سننے کے بعد تینوں کمپنیوں کے نمبر بڑھا دئیے، لیکن بعد میں فنانشل بڈ میں سب سے کم رقم کی جگہ دوسرے نمبر والی کمپنی کو رائٹس دے دیئے اور پروڈکشن میں کم خرچہ کرنے والی کمپنی کو رائٹس نہیں ملے۔ اس تمام معاملہ کے بعد پی ایس ایل کی پروڈکشن کی رقم بھی تقریبا 50 کروڑ روپے بڑھ گئی۔ اس طرح پی ایس ایل نو پر پروڈکشن کا خرچہ ایک ارب 15 کروڑ ہوگا، جبکہ پی ایس ایل دس پر اسکا خرچہ ایک ارب21کروڑ ہو گا۔ پی ایس ایل پروڈکشن پر پچھلے سال ایک ارب16 کروڑ91 لاکھ93 ہزاروپے خرچہ ہوا تھا۔
مزیدپڑھیے:پی ایس ایل؛ براڈکاسٹنگ رائٹس 6 ارب 30 کروڑ میں فروخت
پروڈکشن کا جو بھی خرچہ ہوتا ہے اس کا 95 فیصد حصہ فرنچائزز کو دینا ہوتا ہےاس طرح پی ایس نو اور دس میں فرنچائز کو بڑی رقم پروڈکشن کی مد میں ادا کرنا ہوگی ۔
ذرائع نے بتایا کہ بڈنگ کے طریقہ کار پر2 پارٹیز کو ابتدا سے ہی اعتراضات تھے جنھوں نے شکایات کمیٹی سے رجوع کیا تو نمبر ون کمپنی نے بھی ایسا کر کے ڈائریکٹر کمرشل بابر حمید کی زیرسربراہی بڈ کمیٹی پرسوال اٹھا دیا
دوسری جانب پی سی بی کا کہنا ہے کہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق معاہدہ ہوا، ٹیکنیکل اور فنانشل کے مجموعی مارکس کو مدنظر رکھا گیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس کی پی ایس ایل پروڈکشن پر ایک ارب16 کروڑ91 لاکھ93 ہزار219 روپے لگے تھے، 95 فیصد رقم فرنچائزز اور5 فیصد پی سی بی ادا کرتا ہے.
