جسم پر نشانات دیکھ کر غسل کے وقت ہی پتہ چل گیا تھا کہ باپ کا قتل ہوا ۔۔۔عامر لیاقت کے بیٹے کی جانب سے تہلکہ خیز انکشافات

کراچی (نیوزڈیسک) جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے عدالت میں مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزمہ دانیہ شاہ کی ضمانت درخواست22دسمبرتک ملتوی کردی ہے،وکیل نے موقف اپنایا تھا کہ لیاقت گبول ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ملزمہ دانیہ بیگناہ اس وقت قید ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان کو ضمانت دی جائے۔۔دانیہ شاہ کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی بیوہ ہے اور حق دار ہے، ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ عامر لیاقت کا قتل ہوا ہے پوسٹ مارٹم کروائیں۔بشریٰ پوسٹ مارٹم سے کیوں روک رہی ہے ؟ ہم عامرلیاقت کے مرنے کی وجہ پوچھ رہے ہیں اور یہ ہم پر کیسز کر رہے ہیں۔دانیہ کی والدہ نے کہا بشریٰ کہہ رہی ہے کہ عامر لیاقت کی کوئی پراپرٹی نہیں مگر عامر کی اربوں کی پراپرٹی ہے۔عامر کے قتل کی کارروائی ہونی چاہئیے اور جو جرم میں شامل نکلے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔سلمیٰ بی بی نے مزید کہا کہ عامر کے بیٹے نے غسل کے وقت ان کے جسم ہر نشان دیکھ لیے تھے، وہ اس لیے بھاگ گیا کیونکہ اسے پتہ چل گیا تھا کہ میرے باپ کا قتل ہوا ہے اور میری ماں اس قتل کو چھپا رہی ہے۔سلمیٰ بی بی نے کہا کہ ہم نے خلع کے لیے درخواست ضرور دائر کی تھی لیکن خلع نہیں ہوئی تھی،5 جون کو ہماری صلح ہو گئی تھی جس کی ویڈیو کا الزام لگا وہ فوت ہو چکا ہے اب کسی کو یہ حق نہیں ملتا کہ وہ کیس کرے۔بشریٰ اور اس کے بچوں پر اللہ کا قہر پڑے۔جنہوں نے میری بیٹی کو ننگے پیر اور بغیر چپل کے اٹھوایا۔ایف آئی اے نے ہم پر کیس کیا، لودھراں پولیس اور ایف آئی اے کے 10 لوگ تھے جنہوں نے میرا ہاتھ توڑا، بچی کو مارا اور بغیر دوپٹے اور جوتی کے بچی کو گاڑی میں لودھراں سے کراچی لے آئے۔بشری نے ہمارے ساتھ زیادتی کی ہے، اس کے بچوں پر بھی ظلم ہوگا۔