لاہور( نیوزڈیسک)پنجاب کی نومنتخب وزیراعلیٰ مریم نواز نے جدید اقدامات سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور آئی پیڈ اور مفت بس سروسز کے بعد وزیراعلیٰ مریم نواز نے طالب علموں کو ٹرانسپورٹ کے اخراجات کم کرنے میں ان کی مدد کیلئے ای بائیکس فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔
ملک کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹرانسپورٹ کے دو بڑے منصوبوں کی منظوری کیساتھ تقریباً 20ہزار الیکٹرک بائک اور 657 ماحول دوست بسیں فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔۔پنجاب گورنمنٹ ای بائیکس سکیم برائے طلباء 2024ای بائک اسکیم طلباء، کام کرنے والی خواتین، نوجوانوں اور معذور افراد کو سفر کرنے میں مدد کرے گی۔ نقل و حمل کے اقدام کا مقصد کالج اور یونیورسٹی میں جانے والے طلباء کے مسائل کو حل کرنا ہے۔
مفت الیکٹرک بائیک سکیم کیلئے آن لائن درخواست آنے والے مہینوں میں شروع ہو جائے گی، جس میں بینک آف پنجاب ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے علاقے کے طلباء کیلئے سافٹ لون کی پیشکش کر کے تعاون کا اشتراک کرے گا۔نئی اسکیم کے تحت، اسکولوں اور کالجز کے طلباء کم از کم شرح سود کے ساتھ آسان اقساط کے ذریعے ای بائک حاصل کر سکتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں:دہشتگردی کا خطرہ یا سینیٹ الیکشن، عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
پہلے مرحلے میں مذکورہ سکیم کو بڑے شہروں جیسے لاہور، اسلام آباد، ملتان اور فیصل آباد میں لاگو کیا جائے گا، پنجاب کے چھوٹے شہروں تک توسیع کا منصوبہ ہے۔اس اسکیم میں طلباء اور طالبات کے لیے الگ الگ کوٹہ ہوگا۔ E-Bike اسکیم کے لیے طلباء کی درخواستوں کو منظور کرنے کے عمل کو احتیاط سے منظم کیا جائے گا تاکہ اس کی کامیابی اور کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ای بائیکس پروگرام پنجابدلچسپی رکھنے والے امیدوار اس سال مئی میں سرکاری پلیٹ فارم پر منظوری کے لیے اپنی درخواست جمع کر کے درخواست دے سکتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب نے طالبات کے لیے ایڈوانس رقم کم کرنے کی ہدایت کے ساتھ پنجاب کی ہر تحصیل میں طالبات کے لیے اسکول بس کا منصوبہ تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔طالبات کے لیے اسکول بس پروجیکٹسینئر حکام کے ساتھ ملاقات میں وزیراعلیٰ مریم نے ٹرانسپورٹ کے منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا جن کا مقصد طلباء کی سہولت کو بہتر بنانا ہے۔پہلے مرحلے میں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد اور بہاولپور جیسے اہم شہروں میں بسیں چلائی جائیں گی۔
مریم نواز نے کم آمدنی والے افراد کے لیے مکانات کی اقساط میں کمی کا حکم دیا اور اضلاع میں مکانات کی تعمیر کے لیے اراضی کو نشان زد کرنے کی آخری تاریخ مقرر کی۔ انہوں نے رہائش کی مجموعی لاگت کو کم کرنے کے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔