اہم خبریں

بھارت سندھ کے معدنیات پرپروپیگنڈاکررہاہے،خدابخش مری

اسلام آباد(نیوزڈیسک)نگراں صوبائی وزیر معدنیات و ذخائر میر خدا بخش مری نے کہاہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ کے معدنیات پر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں ہے ، صرف سندھ کی سرزمین پر پچاس ٹریلین ڈالر سے زائد مالیت کے معدنی ذخائرموجود ہیں، پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے،ہندوستان کون ہوتا ہے سندھ کے حق میں بات کرنے والا، بھارت کے اس منصوبے کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے،عالمی قوتیں اور بھارت نہیں چاہتا کے پاکستان ترقی کرے،میری خواہش ہے ایک ایسی پالیسی بن جائے جس سے سندھ کے معدنیات کو پوری دنیا میں درآمد کیا جائے اور پاکستان کو مستحکم کیا جاسکے،میر خدا بخش مری نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں ڈیجیٹل میڈیا جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ، ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف سندھ کی سرزمین پر پچاس ٹریلین ڈالر سے زائد مالیت کے معدنی ذخائرموجود ہیں،بھارت کی جانب سے سندھ کے معدنیات پر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں ہے ،کلچر اور ثقافت کی چند جگہیں ہوتی ہیں جن کو ہم نے محفوظ کیا ہے، وہاں سے کسی مندر یا مذہبی عبادت گاہ کو دوسری جگہ منتقل نہیں کیا جا رہا، جب کہ بھارت کے اندر بہت سارے مندروں کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے،صرف اتر پردیش کے اندر سڑک بنانے کے لیے انہوں نے 100 مندر توڑے اور دوسری جگہ منتقل کیے ہیں، اس وقت انتہا پسند ہندو کیوں خاموش رہے، پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے،ہندوستان کون ہوتا ہے سندھ کے حق میں بات کرنے والا، بھارت کے اس منصوبے کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔عالمی قوتیں اور بھارت نہیں چاہتا کے پاکستان ترقی کرے۔بھارت اور ہماری زمین ایک جیسی ہے مگر ہندوستان میں معدنیات پر کام ہورہا ہے مگر پاکستان میں نہیں ہورہا۔میر خدا بخش مری نے کہا کہ پہلی بار بائیولوجیکل مشینوں کے استعمال، ڈیٹا شئیرنگ اور ریسرچ کے ذریعے سے ان ذخائر سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔صوبائی وزیر برائے معدنیات کا کہنا تھا کہ ماضی میں محکمے، جامعات اور متعلقہ ذمہ داران کی غلطیوں سے اس محکمے میں بہتر کام نہ ہوسکا، دنیا کے مختلف ممالک کی جی ڈی پی ان کی معدنیات پر منحصر ہے، ہماری کوشش ہے کہ اس شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری لائی جائے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ کی زمین میں سلیکا سینڈ سمیت پچاس ٹریلین ڈالرز کے بے شمار معدنیات موجود ہیں جبکہ ملک محض ایک ٹریلین ڈالر کے لیے ترس رہا ہے۔نگراں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی مائننگ کے خلاف اداروں کو شکایتی خط لکھا ہے، محکمہ کا سسٹم ڈیجیٹلائز کرنے اور مانیٹرنگ کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ملک بھر میں جہاں جہاں معدنیات جے ذخائر ہیں وہ ملک اور قوم کی ملکیت ہیں اس پر ریاست کا حق ہے۔ ہمارے پاس سندھ میں 14 مقامات پر گرینائٹ موجود ہیں۔ہمارے ملک میں گرینائٹ 6.2 ٹریلین ڈالر کا ذخائر موجود ہیں۔بھارت نے اٹلی کے ساتھ گرینائٹ کا 100 ملین کا معاہدہ کیا اٹلی نے آگے 200 ملین کا معاہدے کیے ہیں۔ جس کی آمدن سے معیشت مظبوط ہو رہی ہے۔ہم چاہتے ہیں اسپیشل اکنامک زون بنائیں جو ایشیا کا پہلا اکنامک زون ہو گا۔ہمارے ملک میں صرف سیکورٹی کی مد میں 620 بلین ڈالر آسکتا ہے۔ہم سے ماضی میں غلطیاں ہوئ ہیں اگر ہم ماضی کو دیکھتے رہیں گے تو ہم ترقی نہیں کر سکتے۔ہمارے ملک کی سیاست ہے ایک کو کنٹریکٹ دیا دوسرے سے چھین لیا۔ہمارے ساری سیاست سارے کاموں کے اندر ملک کی خدمت کہاں ہے؟ہماری وابستگی اور وفاداری اپنی پارٹی کے ساتھ ہے ملک اور قوم کے ساتھ نہیں ہے۔میرے حصے کا جو کام ہے وہ میں کروں گا۔مجھے تکلیف ہے کے معدنیات کو ہمیشہ قوم اور میڈیا سے چھپایا گیا ۔پوری دنیا کے اندر سب سے زیادہ زرمبادلہ معدنیات ذخائر کے اندر ہے۔ آج کل ڈیجیٹل میڈیا کا دور ہے اس کی اہمیت سے کسی طور پر انکار نہیں کیا جا سکتا، ڈیجیٹل میڈیا کے دوست پاکستان کی بہتری کے لیے کام کریں، پاکستان کا مثبت چہرہ دنیا کو دکھائیں، جہاں غلطیاں ہیں وہ ہمیں نشاندھی کریں ہم ازالہ کریں گے۔ خدا بخش مری کا کہنا تھا۔معدنیات پاکستان کی قوم کی ملکیت ہے جس کے حوالہ سے قوم کو آگاہی ہونی چاہیے۔پالیسی ایک منتخب جمہوری حکومت بناتی ہے۔آنے والی جو بھی حکومت ہے ہم چاہتے ہیں وہ معدنیات کے منصوبوں کو جاری رکھے۔

متعلقہ خبریں