اسلام آباد(نیوز ڈیسک )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ آئندہ تین سال میں آئی ٹی برآمدات 15 ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے عملی اقدامات ترجیحی بنیادوں پر کئے جائیں، آئی ٹی نصاب کو انڈسٹری کی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جائے، آئی ٹی انڈسٹری اپنی برآمدی آمدن پاکستان لائے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت جمعرات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کے فروغ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے حکومت اور آئی ٹی انڈسٹری کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ اور آئی ٹی انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لیے ایک اسٹینڈنگ کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے آئی ٹی انڈسٹری کے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس حوالے سے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے آئی ٹی انڈسٹری کو اپنی برآمدی آمدن پاکستان لانے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات کو اگلے تین سالوں میں 2.6 بلین امریکی ڈالرز سے 15 بلین امریکی ڈالرز تک بڑھانے کے لیے عملی اقدامات ترجیحی بنیادوں پر کئے جائیں،آئی ٹی نصاب کو آئی ٹی انڈسٹری کی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جائے۔آئی ٹی انڈسٹری کے نمائندگان نے یقین دہانی کرائی کہ آئی ٹی انڈسٹری ملک کی معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آئی ٹی کے شعبے کے فروغ کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس میں حکومت اور آئی ٹی انڈسٹری کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ اور آئی ٹی انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لئے ایک سٹینڈنگ کمیٹی بنانے کی ہدایت کی جس میں آئی ٹی انڈسٹری کے نمائندگان ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان ، وفاقی وزارت خزانہ و محصولات ، وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان شامل ہوں گے۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی انٹرپرینیورزنے آئی ٹی سیکٹر کے فروغ اور ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی سیکٹرز کی برآمدات پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کے ٹیلنٹ اور استعداد کے مقابلے کافی کم ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ آئی ٹی برآمدات کو اگلے تین سالوں میں 2.6 بلین امریکی ڈالرز سے 15 بلین امریکی ڈالرز تک بڑھانے کے لئے عملی اقدامات ترجیحی بنیادوں پر کئے جائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ایسے ایکسپورٹرز جنہوں نے آئی ٹی ایکسپورٹس میں خاطر خواہ اضافہ کے لئے کردار ادا کیا ،انہیں حکومتی سطح پر سراہا جائے گا۔آئی ٹی انڈسٹری کے نمائندگان نےاجلاس کو اپنے آپریشنل مسائل سے آگاہ کیا اور ان مسائل کے حل کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں ۔ وزیراعظم نے آئی ٹی انڈسٹری کو اپنی برآمدی آمدن پاکستان لانے کی ترغیب دیتے ہوئے آئی ٹی انڈسٹری کے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر متعلقہ حکام کو اس حوالے سے مؤثر اقدامات کی ہدایت جاری کی۔ آئی ٹی انڈسٹری کے نمائندگان نے یقین دہانی کرائی کہ آئی ٹی انڈسٹری ملک کی معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں آئی ٹی پروفیشنلز کی تعداد 6 لاکھ سے بڑھا کر 15 لاکھ کرنے کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن، جامعات اور تربیتی ادارے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں ۔وزیراعظم نے آئی ٹی نصاب کو آئی ٹی انڈسٹری کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی ہدایت دی۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام امین الحق ۔مشیر وزیراعظم احد چیمہ ،وزیراعظم کے معاونین خصوصی طارق باجوہ، جہانزیب خان ، سید فہد حسین ،شیزہ فاطمہ ،اعلی سرکاری افسران اور پاکستان کے آئی ٹی انڈسٹری کے نمائندگان نے شرکت کی۔