اہم خبریں

حکومت سی پیک منصوبوں کو تیزی سے مکمل کر رہی ہے،احسن اقبال

اسلام آباد( نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے وزارت برائے سمندری امور، پاور ڈویژن، گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) اور چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (سی او پی ایچ سی ایل) کو 300 میگاواٹ کول فائر منصوبے کے لئے 100 فیصد بجلی کی کھپت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ قومی خزانے کو کسی قسم کا مالی نقصان نہ ہو۔یہ ہدایات انہوں نے منگل کو 300 میگاواٹ کے کول فائرڈ پاور پراجیکٹ پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں چیئرمین سی او پی ایچ سی ایل، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اس منصوبے کی بنیاد 2016 میں چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کے تحت رکھی گئی تھی جس کا مقصد مقامی بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانا ہے اور یہ منصوبہ گوادر کے علاقے میں موجودہ اقتصادی ترقی اور شہری تعمیرات کے مسائل کو بتدریج حل کرنے میں مدد کرے گا۔ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر نے چائنا کمپنی کوگوادر فری زون کے لئے بجلی کی درست طلب فراہم کرنے اور گوادر فری زون کمپنی کی طرف سے بجلی کی کھپت کے 10 سالہ منصوبے کو شیئر کرنے کی ہدایت کی تھی تاکہ گوادر میں 300 میگاواٹ کے کول فائرڈ پاور پراجیکٹ کی بجلی کا درست استعمال کیا جا سکے۔منگل کو اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے پاور ڈویژن کو جنوری 2025 سے پہلے اس منصوبے کا مکمل جائزہ لینے اور رکاوٹوں کو دور کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔ واضح رہے کہ گوادر میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت تمام بڑے منصوبے بشمول گوادر پاور پلانٹ، گوادر میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پراجیکٹ، چائنہ پاک فرینڈ شپ ہسپتال، چائنا پاک ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ گوادر، گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے پراجیکٹ، گوادر فری زون اور گوادر پورٹ خطے میں ایک چمکتا ہوا موتی بن جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت سی پیک منصوبوں کو تیزی سے مکمل کر رہی ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بھرپور اقدامات اٹھا ئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ سال اپریل میں اقتدار میں آنے کے بعد سے سی پیک کے تمام منصوبوں کو بحال کر دیا تھا۔یاد رہے کہ 2022 میں وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے اپنے چینی ہم منصب کو یقین دہانی کرائی تھی کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح سی پیک منصوبوں کی بحالی ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں ہونے والی مشترکہ تعاون کمیٹی نے متعدد ترقیاتی منصوبوں کو بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

متعلقہ خبریں