اسلام آباد (اے بی این نیوز )ایف بی آر نے گزشتہ 11 ماہ میں 11 لاکھ 61 ہزار نئے ٹیکس دہندگان یعنی 26.38 فیصد ٹیکس بیس میں اضافہ کیا ،پچاس ہزار سے زائد نقد رقم نکالنے پر 0.6% ایڈوانس ایڈجسٹ ایبل ودہولڈنگ ٹیکس لگایا گیا،بجٹ میں جن ٹیکس چھوٹ کا اعلان کیا گیا ہے وہ معیشت کے حقیقی شعبوں میں ترقی کیلئے ضروری ہیں،بجٹ میں غریبوں کے حامی اقدامات صرف بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام تک محدود نہیں ،بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کا بجٹ 400 سے 450 بلین تک بڑھا دیا گیا ہے،،وزارت خزانہ کے مطابق غریب خاندانوں کیلئے یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے کھانے پینے کی پانچ اہم اشیاء پر سبسڈی کے لیے 35 ارب روپے رکھے ہیں،ایمنسٹی کے حوالے سے صرف ایک تبدیلی کی گئی ہے،دو ہزار سولہ کے آرڈینیس کے تحت ایک لاکھ ڈالر مالیت روپے لانے کی اجازت تھی،ہم نے ایک لاکھ ڈالر تک لانے والوں کو سہولت دی ہے،حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے لیے پوری طرح پرعزم ہے،مخلوط حکومت اس تناظر میں پہلے ہی بہت سے مشکل اور سیاسی طور پر مہنگے فیصلے کر چکی ہے ۔















