پشاور ( اے بی این نیوز )سربراہ پی ڈی این مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کا محور پاکستان ہو نا چاہیئے،کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات دوطرفہ تعلقات پر مبنی خارجہ پالیسی تشکیل دی جا ئے جسمیں دوطرفہ تعلاقات ہماری ترجیح ہے ،بھارت کے جارحانہ پالیسی کی مذمت کرتے ہیں ،پی ٹی آئی کی حکومت نے معیشت کو زمین بوس کیا نجلس مرزی شوریٰ نے انتخابات کی تیاری کی ہدایت دی ہت جمعیت علما کا جس قسم کابھی ڈھانچہ ہو چار سال پورے ہو نے کے بعد نئی قادت اور نئے ممبران کو موقع دیتےہیں ،ہم چین کی مپاکستان میں سرمایہ کاری کی قدر کرتے ہیں آپ جانتے ہین کہ پاک چین دوستی ایک معاشی دوستی میں تبدیل ہو ئی لیکن سی پیک کو منجمد کیا گیا،پاکستا میں عمران کان کی حکومت نے چین کی سرمایہ کاری کو ڈبویا،ہم کہتے ہیں چین کے اعتناد کو بحال کیا جائے،اس اعتماد کو بحال کیا جائے گا،انہوم نے کہا کہ مسائل کے باوجود متوازن بجٹ پیش کیا گیا،طیب اردگان ک ومبارک باد پیش کرتے ہیں،ہم ترکی کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں، ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کا خیر مقدم کرتے ہیں،انہون نے ایک سواک کے جواب میں کہا کہ الیکشن میں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کا ماحول قائم رہے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان ،معاشی بحران مین ہے،آئین کے مطابق الیکشن ہو نگے،اگر الیکشن اپنی مدت سے آگے بڑھتے ہیں تو وہ فیصلہ پارلیمنٹ نے کر نا ہے،جو ہماری سیات کے غلط رجحان پیدا کیا ہے وہ پہلے نہ ہو ئے تھے، پہلے سیاست میں کبھی کسی کے نام کو نہیں بگاڑا گیا،ایک دوسرے کی تذلیل کرنا ،ایکغلط روایت ہے،تعلیم نصاب میں سیاسی اخلاقیات کو پڑھایا جائے۔















