کوئٹہ (نیوزڈیسک)بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اعتراف کیا کہ ’وہ اپنے دور حکومت میں لاپتہ افراد اور عسکریت پسندی سے متعلق معاملات میں بے اختیار تھے اور ان معاملات پر ان سے پوچھا بھی نہیں جاتا تھا۔‘ ایکانٹرویو میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ ’قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی لاہور سے بھی کم ہے اس لیے کوئی بھی مرکزی جماعت بلوچستان کو اہمیت نہیں دیتی۔‘نیشنل پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ ’بلوچستان کے عوام کو کبھی یہ حق نہیں دیا گیا کہ وہ اپنی مرضی کے نمائندوں کو لائیں۔ یہاں پر ریاستی ادارے فیصلے کرتے ہیںبلوچستان کے سابق وزیراعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ ’وہ پی ڈی ایم میں شامل ہیں مگر حکومت کا حصہ نہیں۔‘
