کراچی (اے بی این نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری ارسلان تاج نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر کہا کہ گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں، یہ کچھ بھی کرلیں ہم عمران خان سے پیچھے ہٹنے والے نہیں، کسی کی تسکین پوری ہوگئی ہو تو دیکھ لے میرے چہرے ہر مسکراہٹ ہے،اب گبھرانا آپ کو ہوگا،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر آفتاب صدیقی نے کہا کہ ایف آئی آر میں ارسلان تاج کو نامعلوم میں شامل کرکے گرفتار کیا گیا،ایف آئی آر میں میرا نام نہیں کل ہمیں بھی ایسے لے جائیں گے،رات ساڑے 10 تک ارسلان تاج کی گرفتاری کو پولیس نے ظاہر نہیں کیا تھا،سندھ حکومت نے مقبوضہ کشمیر جیسے حالات بنادیے ہیں،ہمیں ایم کیوایم سے نہ ملایا جائے کیونکہ ہم نے بوری بند لاشیں نہیں دیں، پورے پاکستان میں ہماری تحریک چل رہی ہے ایک گملا نہیں ٹوٹا،16 گھنٹے بعد ایف آئی آر کا پتہ چلا ،سیاسی جماعتوں کا کام یہ نہیں ہوتا کہ ان کے لوگوں کو اغوائ کرلیں پھر لوگوں کو ڈھونڈیں،ہمیں ڈر تھا ذلے شاہ کی طرح ارسلان تاج کو بھی قتل نہ کردیا جائے، آفتاب صدیقی نے مزید کہا کہ 30 گھنٹے گزرجانے کے بعد آج ارسلان تاج کو دیکھا ہیارسلان تاج ایک عوام کا نمائندہ ہے، ارسلان کا ریمانڈ کس لیے لیا جائیگا، ارسلان تاج ڈسٹرکٹ کمشنر ویسٹ کے دفتر پر موجود نہیں تھے تو کیا تحقیقات کریں گے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں خرم شیرزمان نے کہا کہ اب پتہ چل گیا تحریک انصاف کے خلاف کارروائی کیوں ہورہی ہے،دو روز قبل مہنگائی کے خلاف مارچ سندھ حکومت کے خلاف کیا تھا،پیپلز پارٹی کو عوامی ایشوز پر بات کرنا برا لگ گیا،سندھ میں کھربوں روپے کی کرپشن کو سامنے لانے پر ناراض ہیں،ارسلان تاج نے شرجیل میمن اور آصف زرداری کا نام لیا،پاکستان میں بربادی کی سازش بلاول ہاوس میں ہوئی،مہنگائی کے باعث تمام چیزیں عوام کی پہنچ سے دور کردی گئیں،ہمیں دہشتگرد بنا دیا گیا ہے،دن دہاڑے کراچی پولیس چیف کے دفتر میں دہشتگرد گھسے،شہریوں سے لوٹ مار ہورہی ہے پولیس کہاں ہے،پولیس صرف سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنانے کے لئے استعمال کی جارہی ہے،آج نہیں تو کل عمران خان نے آنا ہے،اتنا ظلم کرو جتنا برداشت کرسکو۔پی ٹی آئی کے وکیل شجاعت علی خان نے کہا کہ ارسلان پر دائر مقدمے میں 17 معلوم اور 150 نامعلوم لوگ ہیں،ارسلان تاج کو ایسے مقدمے مین گرفتار کیا گیا جہاں وہ جائے واقعہ پر موجود نہیں تھے،کل اتوار کے روز ہم نے ڈیوٹی مجسٹریٹ کے پاس ارسلان تاج کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کی تھی،ارسلان تاج کو اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتار کیا گیا،ہم نیعدالت سے کہا جس روز واقعہ ہوا اس روز ارسلان سندھ اسمبلی میں موجود تھے،اس حوالے سے ہم تمام شواہد پیش کرنے کیلئے تیار ہیں،2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں تھی لیکن عدالت حکم ہے تو پاسداری کریں گے اور شواہد عدالت کے سامنے رکھیں گے۔
