اسلام آباد( اے بی این نیوز )وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی سے خطے میں مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے اے پی پی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو برادر ممالک کے درمیان سفارتی کشمکش میں آسانی سے عالم اسلام کے مسائل اور مصائب کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی جو پاکستان علما کونسل کے چیئرمین بھی ہیں نے چین کے صدر شی جن پنگ کی سعودی عرب اور ایران کو قریب لانے کی کوششوں کو سراہا۔ اطلاعات کے مطابق، ایران اور سعودی عرب نے دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے اور اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے سلامتی اور تجارت کے حوالے سے2001 اور1998 میں کیے گئے معاہدوں کو بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس خبر سے امت مسلمہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ اس سے دشمنوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانے میں مدد ملے گی جو فرقہ واریت کی بنیاد پر مسلم ممالک کے درمیان تصادم پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ اس نئی پیش رفت کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ سعودی عرب کے دوران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سابق صدر سے ایران کے ساتھ خلیج کو پر کرنے کی درخواست کی تھی۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ عرب دنیا نے ولی عہد کو ان کے دو برادر ممالک کے درمیان قیام امن کے اقدامات کی وجہ سے ‘امن کا رہنما’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نہ صرف سعودی عرب بلکہ تمام مسلم دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی بھرپور کوششیں کرکے ایک نیا وژن دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین ہو یا مسئلہ کشمیر ، مسلم امہ کو دنیا میں درپیش تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلم دنیا کو مل بیٹھ کر مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ تعمیری قدم سعودی عرب اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا اورآنے والے دنوں میں یمناور شام میں بھی امن و استحکام لائے گا۔ انہوں نے روس اور یوکرین کی جنگ کے سلسلے میں سعودی عرب کے کردار کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ اطلاعات کے مطابق دونوں جنگ زدہ ممالک کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کی کوشش میںان دنوں یوکرین کا دورہ کرنے کے بعد روس میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن و استحکام کے لیے سعودی عرب کے اس اہم اقدام کو بھی سراہا ہے۔
