اہم خبریں

جنگی طیاروں کی تیاری پاک چین دفاعی تعاون کا بڑاثبوت ہے ،پاکستانی سفیر معین الحق

حیدرآباد(نیوز ڈیسک)چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ چین کا پاکستان کے ساتھ ملکر الخالد ٹینک اور جی ایف 17تھنڈر جنگی طیاروں کی تیاری اصل میں پہلے سے ہی غیر معمولی دفاعی تعاون کا بڑا ثبوت ہے ،ایک مذموم پروپیگنڈا کیا جاتا رہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ،سی پیک منصوبہ پاکستان کو قرضوں کی دلدل میں پھنسا دے گا لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو جامعہ سندھ کے وی سی سیکرٹریٹ کے سینیٹ ہال میں پاکستان و چین کے بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک و اقتصادی تعلقات کے زیر عنوان منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینارسینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز سندھ کے تعاون سے منعقد کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ چین کے شہری پاکستانیوں سے بیحد پیار کرتے ہیں اور وہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، سیاحت کے میدان میں بھی دونوں ممالک مزید اقدامات لیں گے تاکہ عوامی رابطہ بڑھایا جا سکے ۔دیگر مقررین نے کہا کہ ملکی تعلیمی اداروں کو چین کے ساتھ تعاون کے نئے شعبوں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ سیاست، اقتصادیات و ثقافت کے مابین پیچیدہ سانچوں کو تلاش کرنا چاہیے، چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور بیرونی سرمایہ کاری کا اہم ذریعہ ہے،چین پاکستان دوستی کے شجر کو سدا بہار بنانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کو عوام کیلئے مزید کھولنا ضروری ہے تاکہ کوئی پروپیگنڈا دونوں ممالک کی دوستی پر اثرانداز نہ ہو سکے ،دونوں ممالک جلد پاکستان نیوی کیلئے مشترکہ سب میرین بنانے کیلئے کام شروع کریں گے اور چین پاکستانی انجنیئرز کو سب میرینز بنانے کے پلانٹ تک رسائی بھی یقینی بنائے گا ۔ پاکستانی سفیر نے اعلان کیا کہ جامعہ سندھ کو چین کی ٹاپ جامعات کے ساتھ تعلیمی معاہدے کرائے جائیں گے تاکہ سندھ یونیورسٹی ان جامعات کے ساتھ مل کر اعلی تعلیم و تحقیق کے میدان میں آگے نکل سکے ۔سی پیک کی تعمیر اور دونوں پڑوسی ممالک کے مابین دوستانہ تعاون کے جذبے کو آگے بڑھانا دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے ۔ اس موقع پر صدارتی خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی ٹھٹھہ کیمپس پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد میمن نے کہا کہ چین میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں کیونکہ چینی جامعات بڑی تعداد میں پاکستانی طلباکو داخلے دے سکتی ہیں ، چین کی مختلف جامعات سے ڈگری حاصل کرنے والے پاکستانی طلباکو درپیش مسائل کے حل کیلئے چینی تعلیمی اداروں کو پاکستان ایکریڈیٹیشن باڈیز کے ساتھ خود کو رجسٹر کرانا چاہیے۔انہوں نے پاکستان و چین کے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مغرب کے برعکس چین پاکستان کو بھارت سمیت کسی بھی دشمن کی جارحیت کے خلاف ہتھیاروں کے استعمال سے نہیں روکتا ۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز سندھ و سابق سفیر قاضی ایم خلیل اللہ نے کہا کہ چین پاکستان دوستی ہمالیہ سے زیادہ مضبوط اور سمندر سے زیادہ گہری ہے ۔

متعلقہ خبریں