اسلام آباد (اے بی این نیوز)اے بی این نیوز کے پروگرام “ڈی بیٹ ایٹ” میں نعیم حیدر پنجوتھہ اور سینیٹر ناصر بٹ نے اپنے اپنے مؤقفمیں کہا کہ کے تحت اظہار خیال کیا،نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ یہ فیصلہ عوام کرے گی کہ دہشت گرد کون ہے اور کون نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ *8 فروری کے انتخابات میں عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کے بیانیے کی حمایت کی اور اپنا آئینی فرض ادا کیا*۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی سیاست میں اصل طاقت عوام کی رائے ہے، اور تمام فیصلے بیلٹ باکس کے ذریعے ہی ہونے چاہئیں۔
انہوںنے کہا کہ ملک کا خیرخواہ کون ہے، یہ فیصلہ بھی عوام ہی بہتر طور پر کر سکتی ہے۔ سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ اپنے بیانیے کے اثرات پر سنجیدگی سے غور کریں اور ہر قدم آئین، جمہوریت اور شفاف انتخابات کے اصولوں کے مطابق اٹھائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بے بنیاد الزامات سے عوامی حمایت نہیں چھینی جا سکتی، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی کارکردگی اور مؤقف واضح کرتے ہوئے عوام کا اعتماد جیتے۔
دوسری جانب سینیٹر ناصر بٹ نے خیبر پختونخوا کے حالیہ انتخابی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کی عوام نے واضح فیصلہ دے دیا ہے، اور 43 ہزار ووٹوں کی برتری اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام موجودہ حکومتی بیانیے کو مسترد کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جیسے سنگین مسئلے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے کیونکہ قوم سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں امن کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھی جائیں۔
سینیٹر ناصر بٹ نے مزید کہا کہ قومی ایکشن پلان تمام جماعتوں کی مشاورت سے بنایا گیا تھا اور 22 سیاسی جماعتوں نے اس پر دستخط کیے تھے۔ پالیسی سازی وفاق کی ذمہ داری ہے جبکہ عملدرآمد صوبوں کا کام ہے، اس لیے افغانستان میں موجود دہشت گرد عناصر کی واپسی کے معاملے پر تمام صوبوں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے شکایت کی کہ کچھ صوبے اس قومی ذمہ داری کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔
مزید پڑھیں :ان کوایساماڈل بنادیاجائےگا ہرایک کوعبرت حاصل ہوگی،فیصل واوڈا















