اسلام آباد( اے بی این نیوز ) وزیر دفاع خواجہ آصف ن ے کہا کہ افغانستان اب بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے، اور کابل کے حکمران بھارت کی گود میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق 2021 سے اب تک دہشت گرد حملوں میں 3844 پاکستانی شہید ہو چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جن لوگوں کو کبھی پاکستان نے پناہ دی، جنہیں ہماری سرزمین پر تحفظ ملا، وہی آج دشمنوں کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اب کابل کے ساتھ تعلقات کو ماضی کی طرح برقرار رکھنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں موجود تمام افغان باشندوں کو اب اپنے وطن واپس جانا ہوگا، کیونکہ کابل میں ان کی اپنی حکومت قائم ہے اور اسلامی انقلاب کو پانچ سال گزر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر جا کر اپنی قوم کی خدمت کریں، نہ کہ پاکستان کے وسائل پر انحصار کریں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کے وسائل اور زمین 25 کروڑ پاکستانیوں کی امانت ہیں، اور اب پانچ دہائیوں سے جاری زبردستی کی مہمان نوازی کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوددار قومیں بیگانی سرزمین پر نہیں پلتیں اور نہ ہی دوسروں کے وسائل پر انحصار کرتی ہیں۔
وزیر دفاع نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری، سلامتی اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا اور کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ دہشت گردی یا پراکسی کے ذریعے پاکستان کے اندر عدم استحکام پیدا کرے۔
مزید پڑھیں :جے یو آئی (ف) پی ٹی آئی کے ساتھ چل رہی ہے، سینیٹر کامران مرتضیٰ