اسلام آباد (رضوان عباسی سے) پاکستانی شہریوں کے لیے یورپی ملک اسپین کا ویزہ حاصل کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں قائم اسپین ویزہ سینٹر میں روزانہ درجنوں افراد کھڑے نظر آتے ہیں، لیکن ویزہ اپائنٹمنٹ کے حصول میں ناکامی اور مبینہ کمیشن مافیا کے بڑھتے اثر و رسوخ نے عام شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔
متعدد شہریوں اور ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ویزہ اپائنٹمنٹ سسٹم میں مبینہ بدعنوانی، اندرونی ملی بھگت اور ایجنٹ مافیا کی مداخلت کے باعث یہ پورا عمل غیر شفاف ہو چکا ہے۔
شکایات کے مطابق، اسپین ویزہ سینٹر کے بعض افسران اور باہر سرگرم ایجنٹس کے درمیان روابط قائم ہیں، جو مخصوص افراد کو ترجیحی بنیادوں پر اپائنٹمنٹس فراہم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ویزہ سینٹر کے آس پاس دو درجن سے زائد کنسلٹنسی دفاتر قائم ہیں، جہاں موجود افراد مبینہ طور پر بھاری کمیشن کے عوض ویزہ اپائنٹمنٹ کی ضمانت دیتے ہیں۔
درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ اسپین کے مختلف ویزہ کیٹیگریز کی اپائنٹمنٹ کے لیے الگ الگ نرخ طے کیے گئے ہیں۔ فیملی اور وزٹ ویزہ اپائنٹمنٹ کے لیے 2 سے 3 لاکھ روپے، اسٹوڈنٹ ویزہ کے لیے 5 لاکھ روپے، جب کہ ورک ویزہ کے لیے 12 سے 14 لاکھ روپے تک کمیشن وصول کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ وہ تمام مطلوبہ دستاویزات مکمل کرنے کے باوجود اپائنٹمنٹ حاصل نہیں کر پاتے، جس کی وجہ سے انہیں بالآخر ایجنٹس سے رابطہ کرنا پڑتا ہے۔ کچھ شہریوں نے یہاں تک دعویٰ کیا ہے کہ بعض ایجنٹس اپائنٹمنٹ کے بغیر بھی ویزہ درخواستیں سینٹر میں جمع کرا دیتے ہیں، جو نظام کی سنگین خامی کی طرف اشارہ ہے۔
اسپین ویزہ سینٹر کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسپین کا سفارتخانہ ہر ہفتے اپائنٹمنٹ کی ایک فہرست فراہم کرتا ہے، اور اسی فہرست کی بنیاد پر ویزہ درخواستیں وصول کی جاتی ہیں۔ تاہم، شہریوں کو اس پورے عمل میں شفافیت کا شدید فقدان نظر آتا ہے۔
متاثرہ افراد نے حکومتِ پاکستان اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپین ویزہ اپائنٹمنٹ نظام کو فوری طور پر شفاف بنایا جائے، اور ایجنٹ مافیا، کنسلٹنسی نیٹ ورک اور مبینہ ملی بھگت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ عام پاکستانی شہری بغیر رشوت، سفارش یا کمیشن کے، باعزت طریقے سے اپنا ویزہ کیس جمع کروا سکیں.
مزید پڑھیں:ابراہم معاہدہ، سعودی عرب جلد اس میں شامل ہو گا،ٹرمپ کا دعویٰ