اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) پیپلزپارٹی مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ملکی سیاست اور سیلاب متاثرین کی بحالی کے معاملات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا رہنما پیپلزپارٹی شہلا رضا نے کہا کہ انہیں ن لیگ سے نہیں بلکہ پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ مریم نواز کے رویے پر اختلاف ہے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی فلاح کے ایجنڈے پر آگے بڑھ رہی ہے اور سیلاب متاثرین کے ریلیف کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے ۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام تجزیہ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
شہلا رضا کے مطابق موسمیاتی تبدیلی فنڈ کے لیے عالمی اداروں سے رابطے کیے گئے ہیں جبکہ ریلیف فنڈز اور پروگراموں کی شفاف تقسیم انتہائی ضروری ہے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے وزیراعظم کو مکمل معلومات اور ضمانتیں فراہم کی ہیں تاکہ امدادی عمل شفاف طریقے سے آگے بڑھ سکے
رہنما ن لیگ قمرالاسلام راجہ نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اپنے وسائل سے متاثرین کی امداد میں مصروف ہیں تاہم آئی ایم ایف نے وفاق کو سیلاب متاثرین کے لیے نئے فنڈز مختص کرنے کی اجازت نہیں دی ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی تجویز تکنیکی طور پر کمزور تھی کیونکہ وفاق کے پاس متاثرہ علاقوں اور نقصانات کا مکمل ڈیٹا موجود نہیں قمرالاسلام راجہ نے کہا کہ بی آئی ایس پی پر کسی کو اعتراض نہیں یہ ایک قومی فلاحی منصوبہ ہے انہوں نے کہا کہ صوبوں کے انتظامی معاملات میں مداخلت مناسب نہیں مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے متحرک ہے اور سیاسی اختلافات کے باوجود وفاق اور صوبے ایک پیج پر ہیں
رہنما پی ٹی آئی امجد علی نیازی نے کہا کہ حکومت کے وعدے کاغذی ہیں جبکہ متاثرین آج بھی بے یارو مددگار ہیں ان کے مطابق ستر لاکھ متاثرین کا سروے ابھی مکمل نہیں ہو سکا لوگ دربدر پھر رہے ہیں ان کے پاس نہ سر پر چھت ہے نہ کھانے کو کچھ امجد علی نیازی نے کہا کہ حکومت عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹا رہی ہے اگر یہ سنجیدہ ہوتے تو اپوزیشن میں بیٹھ کر عدم اعتماد کی تحریک لاتے انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے متعلق بیس نکات کی منظوری ایک بڑا بلنڈر تھا اور وزیراعظم کا یہ کہنا کہ انہیں علم نہیں تھا فارن آفس کی ناکامی ہے امجد علی نیازی نے الزام لگایا کہ گیارہ ارب ڈالر کی برآمدات کا حساب نہیں دیا گیا جو ایک بڑے مالی اسکینڈل کی نشاندہی کرتا ہے ان کا کہنا تھا کہ عوام کو صرف دکھاوے کی سیاست دکھائی جا رہی ہے اور حقیقی مسائل پر توجہ نہیں دی جا رہی
مزید پڑھیں : اسلام آباد میں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان جان سے گیا