اسلام آباد (اے بی این نیوز )سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت بجٹ اجلاس کا اغاز ہو گیا ہے وزیراعظم بھی ایوان میں موجود ہیں اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ائندہ مادی سال کا بجٹ پیش کر رہے ہیں بجٹ پیش ہوتے ہی پی ٹی ائی کی جانب سے شدید احتجاج اور شور شرابہ شروع کر دیا گیا ہے،اپوزیشن نے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں.
ممبران قومی اسمبلی پی ٹی ائی نے ہاتھوں میں احتجاجی بینرز اٹھا رکھے ہیں جن پر درج ہے کہ عمران خان کو رہا کرو گولی کیوں چلائی کے الفاظ بھی اس میں درج ہیں یہ تمام پوسٹر اٹھائے ہوئے ممبران قومی اسمبلی پی ٹی ائی ایوان میں داخل ہو گئے ہیں اور ایوان میں ایک شور شرابے کا ماحول ہے جبکہ وزیر خزانہ بجٹ پیش کر رہے ہیں ان کی بجٹ تقریر شروع ہو چکی ہے وزیر خزانہ نے اغاز میں اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا اور انہوں نے کہا یہ بجٹ نہایت اہم اور تاریخی موقع پر پیش کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا بھارت کے خلاف کامیابی پر پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت مبارکباد کی مستحق ہے۔
قبل ازیں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا تخلیص میزانیہ اے بی این نیوز نے حاصل کر لیا۔ وفاقی بجٹ کا حجم 17 ہزار 573 ارب روپے مقرر۔ ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر۔
نان ٹیکس آمدن 5 ہزار 147 ارب روپے متوقع۔ مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 278 ارب روپے۔ صوبوں کو 8 ہزار 206 ارب روپے منتقل کیے جائیں گے۔ سود کی ادائیگی کیلئے 8 ہزار 207 ارب روپے مختص۔
دفاعی بجٹ کیلئے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص۔ گرانٹس اور سبسڈی کی مد میں ایک ہزار 928 ارب روپے مقرر۔ پنشن کیلئے ایک ہزار 55 ارب روپے مختص ۔ سول حکومت کے اخراجات 971 ارب روپے تک محدود۔
ہنگامی اخراجات کیلئے 389 ارب روپے کا مختص۔ ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص۔ آئندہ مالی سال کا بجٹ خسارہ 6 ہزار 105 ارب روپے ہوگا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافے کی منظوی دے دی گئی ہے
مزید پڑھیں :سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری، تنخواہوں میں10 فیصد اضافہ،وفاقی بجٹ کا حجم 17 ہزار 573 ارب روپے مقرر