اہم خبریں

بیرون ملک پریس افسران کی نئی تعیناتیوں کی راہ ہموار، اے بی این نیوز کی نشاندہی پر وزارتِ اطلاعات متحرک

اسلام آباد (رضوان عباسی سے ) وزیرِاعظم پاکستان کی منظوری کے بعد بیرون ملک پریس افسران کی تعیناتیوں کے لیے نئے قواعد و ضوابط کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ ان قواعد کو “انفارمیشن گروپ پوسٹنگ ایبراد رولز 2025” کا نام دیا گیا ہے، جن کا اطلاق پریس اتاشیوں، پریس قونصلرز اور منسٹر (پریس) کی تعیناتیوں پر ہو گا۔ذرائع کے مطابق خالی آسامیوں اور آئندہ چھ ماہ میں ممکنہ طور پر خالی ہونے والی بیرون ملک پوسٹوں کے لیے تعیناتیوں کا عمل جلد شروع کیا جائے گا۔ اس بار صرف انٹرویو لیا جائے گا، کوئی تحریری امتحان نہیں ہوگا۔نئی پالیسی کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات کی سربراہی میں اسپیشل سلیکشن بورڈ امیدواروں کے انٹرویوز لے گا، جب کہ ابتدائی شارٹ لسٹنگ کا کام جوائنٹ سیکرٹری کی سربراہی میں سکروٹنی کمیٹی کے سپرد ہو گا۔سلیکشن بورڈ کو 40 فیصد اور سکروٹنی کمیٹی کو 60 فیصد نمبرز دینے کا اختیار حاصل ہو گا۔ پچھلے پانچ سال کی کارکردگی جائزہ رپورٹس (PERs) میں ایوریج یا ایڈورس ریمارکس والے افسران تعیناتی کے اہل نہیں ہوں گے۔اسی طرح وہ افسران جو آئندہ دو سال میں پروموشن زون میں آنے والے ہوں، یا جن کی ریٹائرمنٹ چار سال کے اندر متوقع ہو، بیرون ملک تعیناتی کے اہل نہیں ہوں گے۔ علاوہ ازیں، وہ افسران جنہوں نے گزشتہ تعیناتی کے بعد پاکستان میں کم از کم تین سال کا قیام نہ کیا ہو، ان کی بھی درخواستیں قابل غور نہیں ہوں گی۔پریس اتاشی کے لیے گریڈ 18 میں کم از کم تین سال کی ریگولر سروس لازمی قرار دی گئی ہے۔ وہ افسران جن کی دو فارن پوسٹنگز مکمل ہو چکی ہیں، مزید تعیناتی کے اہل نہیں ہوں گے۔ ایسے افسران جن کے خلاف انضباطی کارروائیاں زیر التوا ہیں یا تحقیقات جاری ہیں، وہ بھی نااہل قرار پائیں گے۔اس وقت 8 بیرون ملک پریس افسران کی مدتِ تعیناتی کئی ماہ پہلے مکمل ہو چکی ہے۔ ان میں گریڈ 19 کے 4 پریس قونصلرز کی مدت اکتوبر 2024 سے مکمل ہونا شروع ہوئی، جب کہ گریڈ 18 کے 4 پریس اتاشیوں کی تعیناتی جولائی 2024 سے ختم ہو چکی ہے۔ذرائع کے مطابق ماسکو میں پریس عہدہ خالی ہے، جب کہ دیگر 7 افسران تین سالہ مدت مکمل ہونے کے باوجود نئی تعیناتیوں تک اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے رولز سے تعیناتیوں کا عمل زیادہ شفاف، میرٹ پر مبنی اور منظم ہو جائے گا، جس سے بیرون ملک پاکستان کا مؤثر امیج اجاگر کرنے میں مدد ملے گی

متعلقہ خبریں