واشنگٹن ، پیرس (اے بی این نیوز) امریکی جنگی جہاز ایف 16 بنانے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے دو مئی کو اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ کی، جس میں 16 طیاروں کے حوالے سے ایک تعریفی بیان شامل تھا۔لاک ہیڈ مارٹن کی اس پوسٹ کو صارفین کی جانب سے پاکستان انڈیا کشیدگی کے تناظر میں بہت معنی خیز قرار دیا جا رہا ہے۔
لاک ہیڈ مارٹن نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’جب آزادی کو خطرہ لاحق ہو تو ایف سولہ اس مشکل میں کام آتا ہے۔ یہ فائٹنگ فالکن طاقت سے امن قائم کرتا ہے اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو ہر خطرے سے محفوظ رکھتا ہے۔‘پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جن کے فضائی بیڑے میں لاک ہیڈ مارٹن کے طیار کردہ ایف سولہ طیارے شامل ہیں اور پاکستانی فضائیہ کی جنگی صلاحتیوں کا ایک بڑا حصہ ایف سولہ طیاروں پر منحصر ہے۔
ویب سائٹ سٹیٹسٹا کے مطابق امریکہ کے علاوہ کئی اور ممالک کی فضائیہ کے پاس بھی ایف سولہ طیارے موجود ہیں۔امریکہ کے پاس 936 ایف 16 طیارے، اسرائیل کے پاس 224، مصر کے پاس 224، ترکی کے پاس 243، جنوبی کوریا کے پاس 167، تائیوان کے پاس 202، ڈینمارک کے 43 اور نیدرلینڈز کے پاس 29 ایف سولہ طیارے ہیں۔
بیلجیئم کے پاس 52 اور پولینڈ کے پاس 48 ایف سولہ طیارے ہیں، پاکستان کے پاس موجود ایف 16 طیاروں کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 50 سے 100 کے درمیان ایف سولہ طیارے موجود ہیں۔
فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر فضائی حملوں کے بعد دہلی اور اسلام آباد سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔برطانوی خبررساںادارے کے مطابق اسلام آباد نے ان حملوں کو “بزدلانہ کارروائی” قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ان کا جواب “اپنے منتخب کردہ وقت اور مقام پر” دے گا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نوئل بارو نے ایک فرانسیسی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا “ہم بھارت کی دہشتگردی کے عفریت سے خود کو محفوظ رکھنے کی خواہش کو سمجھتے ہیں، لیکن ہم دونوں ممالک، بھارت اور پاکستان سے واضح طور پر اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ کشیدگی میں اضافہ نہ ہو اور شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔”
خیال رہے کہ پاکستان کی طرف سے گزشتہ رات کی جوابی کارروائی میں بھارت کے پانچ طیارے گرائے گئے ہیں ۔ تباہ ہونے والے تین طیاروں کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ بھارت کے پانچ طیارے اور ایک کمبیٹ ڈرون گرایا گیاہے ۔ گرائے جانے والے طیاروں میں تین رافیل، ایک مگ 29 اور ایک ایس یو 30 طیارہ شامل ہے ۔اس کے علاوہ ایک ہیرون کمبیٹ ڈرون بھی اس میں شامل ہے ۔یہ طیارے بھٹنڈا ، جموں ، ایوانتی پور، اکھنور اور ایک سری نگر میں گرائے گئے۔
مزید پڑھیں :بھارتی بزدلوں نے گھٹنے ٹیک دیئے، دھرمسال اور بٹک سیکٹر میں دشمن کی ہزیمت