اسلام آباد ( اے بی این نیوز )عمران خان کا پارٹی بیانیے کا بوجھ نہ اٹھانے والے ارکان کو کور کمیٹی سے نکالنے کا فیصلہ۔ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے کور کمیٹی کی تشکیل نو کا فیصلہ کرتے ہوئے ان تمام ارکان کی کور کمیٹی رکنیت معطل کرنے کی ہدایت کی ہے جو پارٹی بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں وکلا سے ملاقات کے دوران ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ آرمی چیف کو تیسرا خط لکھنے جارہے ہیں، اپنی ٹوئٹس کو ری ٹویٹ نہ کرنے یا ان کے بیانیے کا بوجھ برداشت نہ کرنے والے کور کمیٹی کے ارکان کی کور کمیٹی کی رکنیت ختم کردی جائے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کو بتایا گیا کہ کور کمیٹی کے صرف دو درجن ارکان بانی چیئرمین کے اکاؤنٹ سے ٹویٹس کو ری ٹویٹ کریں یا میڈیا پر ان کے موقف پر بات کریں۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے ان تمام ارکان کی فہرست تیار کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں جو کور کمیٹی کا حصہ ہیں لیکن پارٹی بیانیے کو سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا پر آگے نہیں بھیجتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ان تمام ارکان کو کور کمیٹی گروپ سے نکال کر نئے لوگوں کو موقع دینے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو آئی جی خیبرپختونخوا کے تبادلے کا معاملہ وفاق کے سامنے اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد آئی جی کی تعیناتی صوبائی معاملہ ہے۔ اگر وفاق آئی جی کی تعیناتی میں وزیر اعلیٰ کی سفارشات کو نظر انداز کر رہا ہے تو وزیر اعلیٰ وفاق سے تعاون بند کر دیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے 8 فروری کو بالخصوص پنجاب میں ہونے والے احتجاج سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے جس کی روشنی میں پنجاب کی قیادت سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں :قومی اسمبلی اجلاس،اپوزیشن کا شدید شور شرابہ،نعرے بازی ،واک آئوٹ