اہم خبریں

آزاد کشمیر حکومت نے وفاق سے 100 فیصد ملکی گندم کی فراہمی کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد (نامہ نگار )آزاد کشمیر میں درآمدی گندم کی فراہمی کے خلاف عوامی ردعمل کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ محکمہ خوراک آزاد کشمیر نے رپورٹ میں غیر ملکی گندم کو ناقابل استعمال قرار دیتے ہوئے عوامی احتجاج کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ذرائع کے مطابق، وفاقی حکومت کو صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کو فراہم کی جانے والی درآمدی گندم نہ صرف پرانی بلکہ غیر معیاری ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 کی فصل کی گندم فراہم کی گئی ہے، جس کے دانے کمزور اور رنگت سیاہ ہو چکی ہے۔محکمہ خوراک نے خبردار کیا ہے کہ ناقص گندم کی تقسیم سے عوام میں غم و غصہ پیدا ہو سکتا ہے، جس سے آزاد کشمیر حکومت کی نیک نامی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔فی الوقت آزاد کشمیر کو وفاق کی جانب سے 50 فیصد ملکی اور 50 فیصد درآمدی گندم فراہم کی جا رہی ہے، تاہم آزاد کشمیر حکومت نے 100 فیصد ملکی گندم کی فراہمی کا مطالبہ کر دیا ہے۔وفاق کو مطلع کیا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں غیر ملکی گندم کی تقسیم عوامی احتجاج کو جنم دے سکتی ہے، جس کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ آزاد کشمیر حکومت کے ذرائع کے مطابق، عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت سے فوری اقدامات کی درخواست کی گئی ہے۔آزاد کشمیر حکومت نے درآمدی گندم کو ناقص قرار دیتے ہوئے 100 فیصد ملکی گندم کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ عوامی احتجاج اور غم و غصے کے خدشات کے پیش نظر وفاق سے فوری طور پر اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کی اپیل کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں :22سے 25 نومبر تک تعلیمی سرگرمیاں ، ٹرانسپورٹ معطل، امتحانات روک دیئے جائیں گے، ،تفصیلات جانئے

متعلقہ خبریں