اسلام آباد (محمد ابراہیم عباسی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ریلویز کو ملازمین کو مراعات دینے میں تاخیر پر سکریٹری ریلویز کو توہین عدالت نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 نومبر کو طلب کر لیا
پاکستان ریلویز کی جانب سے ملازمین کو مراعات اور اپ گریڈیشن نہ دینے کے معاملے پر توہین عدالت کی درخواست کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سکریٹری ریلویز کو 20 نومبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ سکریٹری ریلویز کو آئندہ سماعت پر طلب کیا جا رہا ہے تاکہ وہ وضاحت کریں کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد میں کیوں تاخیر کی جا رہی ہے اور کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ عدالت نے مزید کہا کہ اگر سکریٹری ریلویز مقررہ تاریخ پر عدالت میں پیش نہیں ہوتے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔
تحریری حکم نامے میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان ریلویز کا ملازمین کی اپ گریڈیشن کے فیصلے کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی کمیٹی کے حوالے کرنا غیر قانونی ہے۔ عدالت نے اپنے احکامات میں واضح کیا کہ ریلوے ملازمین کی اپ گریڈیشن اور ان کو تمام واجبات دینے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہلے ہی جاری کر چکی ہے۔
مزید برآں، عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ سپریم کورٹ نے 2015 میں پاکستان ریلویز کی درخواست مسترد کر دی تھی، اور ریلویز سات سال سے اس عدالتی حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو مراعات فراہم نہیں کر رہا۔
پاکستان ریلویز کے وکیل نے 3 اکتوبر 2024 کا ایک میمورنڈم عدالت میں پیش کیا، جس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی کمیٹی کو اپ گریڈیشن کا اختیار دینے کا حوالہ دیا گیا تھا۔
عدالت نے اس اقدام کو نہ صرف ہائیکورٹ بلکہ سپریم کورٹ کے حکم کی بھی خلاف ورزی قرار دیا۔کیس کی سماعت اب 20 نومبر 2024 کو ہوگی، جس دن عدالت سکریٹری ریلویز سے وضاحت طلب کرے گی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے 6 پارٹی رہنماوں کی آج ملاقات متوقع