واشنگٹن (رضوان عباسی)دنیا کی بے حسی نے بھارت کو کشمیر میں انسانیت سوز جرائم کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے جس کا نتیجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بربریت کی صورت میں سامنےآرہاہے ان خیالات کا اظہار ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین غلام نبی فائی نے اے بی این نیوز اور روزنامہ اوصاف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموشی دنیا کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے نمائندہ خصوصی مقرر کرنا ہوگا نیز عالمی طاقتوں کی بے حسی کشمیریوں کی نسل کشی کا باعث بن رہی ہے انہوں نے کہا آج جو دنیا نے بھارت کو کشمیر میں انسانیت سوز جرائم کی کھلی چھٹی دی ہوئی ہے اس کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی ایک سیاہ تاریخ درج کی جا رہی ہے ۔
ڈاکٹر فائی نے کہا وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کو چاہیے کہ وہ اقوم متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک نمائندہ خصوصی مقرر کریں انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنا انتہائی ناگزیر ہے ان قراردادوں پر عمل درآمد کر کے ہی کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق دلوائے جا سکتے ہیں ۔
ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کے آئینی ڈھانچے میں تبدیلیاں انتہائی قابل مذمت ہیں انہوں نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 43 لاکھ سے زائد ڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کیے جا چکے ہیں جس سے لاکھوں غیر کشمیریوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دیا جا رہا ہے یہ اقدام نہ صرف کشمیر کے آبادیاتی توازن کو بگاڑ کر رکھ دے گا بلکہ کشمیری عوام کی شناخت کو مٹانے کے لیے بھی یہ ایک سازش ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت جیسے مسرت عالم بٹ، یاسین ملک اور شبیر احمد شاہ کو غیر قانونی طور پر قید میں رکھا گیا ہے عالمی دنیا کو چاہیے کہ وہ ان رہنماؤں کی رہائی اور کشمیری عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا کہ 28 ستمبر کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز نیویارک میں کشمیریوں کے حق میں بڑا مظاہرہ کیا جائے گا اس اعلان میں انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں اور پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد اس میں شرکت کرے گی اور اس مظاہرے کا مقصد یہ ہے کہ دنیا بھر کے سامنے کشمیریوں کی آواز کو پہنچایا جا سکے۔
ورلڈ فورم فار بیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین غلام نبی فائی نےعالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیریوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے کیونکہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ رائے شماری کے ذریعے کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ ہونا چاہیے اور انہوں نے اس بات پر زور بھی دیا کہ مسئلہ کشمیرا قوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ہی حل ہونا چاہیے تاکہ کشمیریوں کو ان کے اصل حقوق اور آزادی مل سکے۔
مزید پڑھیں :جب تک فل کورٹ آرڈیننس کا جائزہ نہ لے کمیٹی میں نہیں بیٹھ سکتا، رولز بنانے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے، جسٹس منصور علی شاہ