اہم خبریں

ٹیکسز اور مہنگائی میں اضافہ، پاکستانی نوجوان مستقبل بارے مایوسی کا شکار،سروے

اسلام آباد(نیوزڈیسک)آئی پی ایس او ایس کے زیرانتظام کرائے گئے بین الاقوامی سروے کے مطابق، پاکستانیوں کی اکثریت ملک کے مستقبل کے بارے میں اتنے پر امید نہیں ، 10 میں سے صرف ایک پاکستانی کا خیال ہے کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے۔سروے کے مطابق،عوام اور نوجوانوں میں حکومتی پالیسیوں، قومی اداروں پر اعتماد میں نمایاں کمی آئی ، جو دوسری سہ ماہی میں 18 فیصد سے گر کر تیسری سہ ماہی میں 11 فیصد رہ گئی، جو اسے اس سال کے شروع میں دیکھی گئی سطح پر واپس لے آئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ معاشی مسائل پاکستانیوں کیلئے تشویشناک مسائل کی فہرست میں کچھ بہتری کے باوجود سرفہرست ہیں۔ سروے میں مزید کہا کہ لوگ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ٹیکسوں سے پریشان ہیں۔2024 کے آغاز سے،

پاکستان میں سب سے زیادہ تشویشناک مسئلے کے طور پر معاشی چیلنجز کا تصور کم ہوا اس کیساتھ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ٹیکسوں کے بوجھ کے بارے میں خدشات نمایاں طور پر مزید واضح ہو گئے ، ڈیلی ڈان اخبار کے شائع کردہ سروے کے مطابق ٹیکس چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے خدشات ہیں۔سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 10 میں سے صرف ایک پاکستانی یہ مانتا ہے کہ ملک صحیح راستے پر ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ 13 فیصد پاکستانیوں کا خیال ہے کہ پاکستان معاشی لحاظ سے مضبوط ہورہا ہے جبکہ 97 فیصد پاکستانی معاشی صورتحال کو تشویشناک تصور کرتے ہیں ۔

ملکی معیشت کی موجودہ حالت کو ’مضبوط‘ قرار دینے والے پاکستانیوں میںرواں سہ ماہی میں 5 فیصد کمی کا سامنا جبکہ اسے کمزور کہنے والوں میں 1 فیصد کا اضافہ ہوا۔دوسری سہ ماہی سے لے کر اب تک روزانہ خریداری کرنے میں آسانی محسوس کرنے والے پاکستانیوں کی چار فیصد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔

تقریباً 94 فیصد روزانہ کی خریداری کے بارے میں کم آرام دہ ہیں۔سروے میں کہا گیا کہ 2024 کے آغاز کے بعد سے مقامی معاشی حالات کے بارے میں امید میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے، جو نومبر 2023 کے بعد سب سے نچلی سطح پر پہنچ گئی

اب 10 میں سے صرف ایک پاکستانی اگلے چھ ماہ کے اندر بہتری کی توقع کر رہا ہے۔اسی طرح، 2024 کی پہلی سہ ماہی کے بعد سے مقامی معاشی حالات کے بارے میں امید میں تقریباً تین گنا کمی آئی ہے، جو ایک سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ، اب ہر 10 میں سے صرف ایک پاکستانی اگلے چھ ماہ میں بہتری کی توقع کر رہا ہے۔

سروے کے مطابق، مستقبل کی بچتوں کے بارے میں اعتماد میں ایک سال کی مسلسل ترقی کے بعد، تیسری سہ ماہی میں رجحان پانچ فیصد تک تبدیل ہو گیا۔رجسٹرڈ خوردہ فروشوں میں سے 1 فیصد سے بھی کم تاجر دوست سکیم کے تحت ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ملازمت کےعدم تحفظ کے باعث نوجوانوں میں مایوسی بڑھتی جارہی ہے ، 85 فیصد کم پر اعتماد ہیں۔ 54 فیصد پاکستانیوں نے اپنے ساتھی شہریوں کو ملک کے بارے میں اپنی پسندیدہ چیز قرار دیا۔

انہوں نے مہمان نوازی، مدد گار، اچھے اخلاق، خیال رکھنے والی فطرت اور احترام جیسی خصوصیات کو اجاگر کیا۔تقریباً 42 فیصد جواب دہندگان نے پاکستان کی متنوع ثقافت، بشمول مقامی روایات، زبانوں، صوبائی ثقافتوں، رہن سہن، ثقافتی لباس اور خواتین کے احترام کے لیے گہری تعریف کا اظہار کیا۔35 فیصد لوگ پاکستان کے دلکش مناظر دیکھنے شمالی علاقہ جات، متنوع موسم، شاندار پہاڑ، سرسبز و شاداب اور خوبصورت مناظر کا ذکر کثرت سے کیا گیا۔

جواب دہندگان میں سے ایک تہائی نے منفرد اور ذائقہ دار پکوان کے تجربے پر روشنی ڈالی، خاص طور پر مقامی پکوانوں، بریانی، متحرک کھانے، تازہ پھلوں اور سبزیوں سے لطف اندوز ہونا۔ایک مسلم اکثریتی قوم کے طور پر، 16 فیصد پاکستانی اپنی اسلامی شناخت پر فخر کرتے ہیں۔ یہ جذبہ ملک کی اسلامی نظریات اور اقدار کی بنیاد میں پیوست ہے۔

متعلقہ خبریں