اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی حکومت کا جنوری 2025 سے بھنگ کی تجارتی کاشت کی اجازت دینے کا فیصلہ،بھنگ کی کاشت کا مقصد اربوں ڈالر کی عالمی منڈی میں رسائی حاصل کرنا ہے۔ اس بات کا اعلان پی سی ایس آئی آر حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس کے دوران کیا جس کی صدارت سینیٹر کمال علی آغا نے کی۔
حکام نے انکشاف کیا کہ پاکستان بھنگ کی مصنوعات برآمد کرکے 5 سے 7 بلین ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتا ہے۔ فی الحال، ملک میں 5 بلین ڈالر مالیت کی بھنگ کی کاشت ہوتی ہے لیکن اس کا صحیح استعمال نہیں کیا جا رہا . صنعت کو ریگولیٹ کرنے کیلئے کینابیس کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (CCRA) کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔
بھنگ کی عالمی منڈی بہت وسیع ہے، 50 سے زیادہ ممالک اسے دوا سازی کی صنعت میں استعمال کر رہے ہیں۔ پاکستان نے پہلے ہی بارانی زرعی یونیورسٹی میں دو ایکڑ رقبے پر بھنگ کی کاشت کی جارہی ہے ۔ تحقیق اور ترقی کے منصوبوں کے تحت بھنگ سے مختلف مصنوعات تیار کی ہیں۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان کی بھنگ کی مصنوعات امریکہ سمیت دیگر ممالک کو برآمد کی جا رہی ہیں جہاں بھنگ کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دی جاتی ہے۔سی سی آر اے تجارتی کاشت کے لیے لائسنس جاری کرے گا جس کے چیئرمین ڈیفنس سیکریٹری ہوں گے۔ ممبران میں متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز، صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور IB، ANF اور DRAP کے نمائندے شامل ہوں گے۔ اتھارٹی بھنگ کی باقاعدہ کاشت اور پروسیسنگ کو یقینی بنائے گی، جس کا مقصد منافع بخش عالمی منڈی سے فائدہ اٹھانا ہے۔
گوگل کا اے آئی اکیڈمی قائم کرنے، 1ہزار پاکستانی طلبا کیلئے سکالرشپس کا اعلان















