اہم خبریں

سائفرکولہرانےسےپاکستان کےدشمنوں کوفائدہ ہوا،تارڑ ،وزیر اعظم مذاکرات میں پہل کریں،اسد عمر

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   )وفاقی وزیر اطلاعاتعطاتارڑسائفرکوسیاسی بیانیےکےطورپراستعمال کیاگیا۔ ہم نےحلف لیاہے کہ خفیہ معلومات کسی کونہیں بتائیں گے۔ سائفرکولہرایاگیاجس سےپاکستان کےدشمنوں کوفائدہ ہوا۔ جوثبوت سامنے آئےاس کی روشنی میں یہ چاہتےتوسزاکم کرسکتےتھے۔ میری رائے میں سائفرکیس کوچیلنج کرناچاہیے۔ حکومت اس بارے کوئی ہدایات نہیں دےسکتی۔

وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پراسیکیوشن چاہتےتوسائفرکوچیلنج کرسکتاہے۔ القادرٹرسٹ کیس،بنی گالہ کی زمین کاکیس ابھی اس کےجواب دینےہیں۔ القادریونیورسٹی کیس میں اربوں روپےکافائدہ کسی کودیاگیا۔ مائنس بانی چیئرمین کی بات پی ٹی آئی سےچلتی رہتی ہے۔ ہمارےدورمیں مہنگائی میں کمی واقع ہوئی۔ پچھلےسال مئی میں38فیصدمہنگائی تھی آج گیارہ فیصدہے۔ بیرونی دنیاسےپاکستان میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔ ٹویٹرمعاملے میں تحریک انصاف کنفیوژ ہے۔

انہوں نےیہ نعرہ بھی لگایا کہ خان نہیں توپاکستان نہیں۔ یہ کون لوگ ہیں جوملک کیخلاف بیانیہ بناتےہیں پھرانکارکرتےہیں۔ کوئی سیاسی جماعت پاکستان سےبڑی نہیں ہوسکتی۔ ہم سب کوپاکستان کی قدرکرنی چاہیےملک ہےتوہم ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کاایکس اکاؤنٹ بندکرنےکی معلومات میرے پاس نہیں۔ ایف آئی اے ٹویٹروالےمعاملے پرتحقیقات کررہی ہے۔ 9مئی واقعات کرنےوالوں کیساتھ بات نہیں ہونی چاہیے۔ پاکستان کوتوڑنےکی بات کرنےوالوں سےبات نہیں ہونی چاہیے۔ پارلیمانی پارٹی سےبات ہونی چاہیے۔

اسدعمر نے کہا کہ پاکستان کےاہم تین سٹیک ہولڈرزکوبیٹھناہوگا۔ غیرمشروط مذاکرات کےذریعے کسی نتیجےپرپہنچاجاسکتاہے۔ بانی پی ٹی آئی کےبغیرکوئی معاہدہ نہیں ہوسکتا۔ مجھےمعلوم ہےدونوں سائیڈوں پربہت گلےہوں گے۔ فریقین میں غیرمشروط مذاکرات ہونےچاہئیں۔ پارلیمانی نظام چلانےکیلئےسٹیک ہولڈرزکااکٹھابیٹھناضروری ہے۔ بات چیت کےذریعےمسائل کاحل نکلناچاہیے۔

بانی پی ٹی آئی جیل سےاگرمذاکرات کیلئےآمدہ ہوتووہ کمزوری کااظہارہوگا۔ وزیراعظم کافرض ہے وہ ملک کوبحران سےنکالے۔ سب سےپہلے پولیٹیکل ایکٹرکوایک پیج پرآناچاہیے۔ وزیراعظم کوچاہیے کہ وہ مذاکرات کیلئےپہل کریں۔ ہرایک کو مذاکرات کیلئےاپنا کچھ نہ کچھ چھوڑناپڑےگا۔ اسٹیبلشمنٹ یاحکومت سےمذاکرات ہرآپشن پرغورکرناچاہیے۔ آج جوملک میں ہورہا ہے وہ پہلی دفعہ نہیں ہورہا1951سےایساہورہاہے۔
جمہوریت کوڈی ریل کیاگیا میں جمہوریت پریقین ر کھتاہوں۔ جمہوریت کومضبوط کرناہےتوسیاستدانوں کی طرف دیکھناہوگا۔ سیاستدانوں کواسٹیبلشمنٹ کےساتھ بیٹھ کرلائحہ عمل طےکرناہوگا۔
جون کےبجٹ کےبعدعوام سڑکوں پرآئے یا نہ آئےدیکھناپڑےگاملک کہاں کھڑاہے۔70سالوں سےپاکستان میں ہاتھی لڑرہے اورنقصان عوام کاہورہا ہے۔ کیس کی سماعت کےدوران100فیصدیقین تھا کہ سائفرکیس کالعدم قراردیدیاجائیگا۔ سلمان صفدرنےسائفرکیس میں بہترین دلائل دیے۔8فروری کوپاکستان کےعوام ووٹ ڈالنےکیلئےباہرنکلے،اسدعمر
8فروری کوجوخواتین نکل کرآئیں اس کی وجہ عدت کیس تھا۔

قانون وانصاف کی بنیادپرفیصلےہوں توپھرپیش گوئی کی جاسکتی ہے۔ اس وقت غیریقینی کی صورتحال ہےکوئی چیزواضح نہیں۔ غیریقینی صورتحال معیشت اوردیگرحالات پراثراندازہورہی ہے۔
فیصلے پرنظرثانی کرنی چاہیےبانی چیئرمین منفردشخصیت ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کوایک ہی وقت میں یہودی ایجنٹ اورطالبان خان بھی کہاجاتاتھا۔ بانی پی ٹی آئی کسی کی بات نہیں مانتےاوریوٹرن کابھی کہاگیا۔
میرےخلاف کیس میں کوئی ثبوت موجودنہیں ہے۔ میں تحریری بیان دےکراورشاہ محمودکوکہاآپ بھی دےکرآئیں۔ شاہ محمودسےکہاکل کوئی بھی حالات ہوسکتےہیں۔
دوسلامتی کمیٹی کےاجلاس ہوئےاس کی صدارت شہبازشریف نےکی۔ ان میں کہاگیاکہ مداخلت کی گئی ڈیمارش ایشوکیاگیا۔ سائفرکیس کوپاکستانی عوام سمجھتی تھی کہ کمزورکیس ہے۔

مزید پڑھیں :بانی پی ٹی آئی پربنائےجانےوالےبوگس کیسزکی کوئی اہمیت نہیں،نعیم حیدرپنجوتھا

متعلقہ خبریں