اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) پی ٹی آئی کے راہنما شعیب شاہین نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی آواز دبانے کیلئے 200مقدامات بنائے گئے۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیئرٹرائل نہیں چلایا گیا۔ بانی پی ٹی آئی کو حق دفاع نہیں دیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی کیلئے کوئی اے سی کی سہولت موجود نہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے کبھی بھی اپنے لیے کوئی ریلیف نہیں مانگا۔ بانی پی ٹی آئی نے آج سپریم کورٹ میں 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن کی بات کی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
مزید پڑھیں :شہریوں کی بغیر اجازت سرویلنس بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
نیب ترامیم کیس میں بانی پی ٹی آئی مجرم کی حیثیت سے پیش نہیں ہورہے۔ بانی پی ٹی آئی سابق وزیراعظم اور درخواستگزار کی حیثیت سےپیش ہورہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو القادرٹرسٹ کیس میں ضمانت مل چکی۔ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ تاریخ کا حصہ ہے۔ کیا اس کمیشن میں ملک سے جمہوریت کے خاتمہ کی بات نہیں کی گئی؟بانی پی ٹی آئی کی آواز دبانے کیلئے 200مقدامات بنائے گئے۔
بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیئرٹرائل نہیں چلایا گیا۔
رہنما مسلم لیگ ن علی گوہر بلوچ نے کہا کہ ہمارے دور میں سیاسی رہنماؤں کو 5سال کیلئے نااہل کیا گیا۔ کبھی جج چھٹی پر ہوتا تھا۔ ضمانت تو ایک سال تک نہیں ملتی تھی۔
آج ایک دن میں لوگوں کو 5۔ 5ضمانتیں مل رہی ہے۔ وزیراعظم نے کالی بھیڑوں کے بارے میں بولا ہے اس کی حمایت کرتا ہوں۔ نوازشریف کا تو ایک ٹکر چلانے کی بھی اجازت نہیں تھی۔
پی ٹی آئی دورحکومت میں ڈپٹی سپیکر نے قانون کی دھجیاں اڑائی۔ باپ کے سامنے بیٹی کو ناجائز طریقے سے گرفتار کیا گیا۔ قوانین میں جو ترامیم کی گئیں وہ پی ڈی ایم کی حکومت میں ہوئی۔ القادر ٹرسٹ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔ کیسے ہم ان لوگوں کو ایماندار کہہ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں :ایکس پر بانی پی ٹی آئی کی آفیشل اکاؤنٹ سے ٹویٹ، ایف آئی اے سائبر وِنگ کا انکوائری کا فیصلہ