اہم خبریں

کسی کی زبان بندی کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، علی بخاری

اسلام آباد (اے بی این نیوز    )رہنما پی ٹی آئی علی بخاری نے کہا ہے کہ رؤف حسن پرحملے کی ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات شامل نہیں ۔ پولیس نے ایف آئی آر میں معمولی نوعیت کی دفعات شامل کیں۔ رؤف حسن پر منصوبہ بندی سے حملہ کیا گیا۔نوازشریف کو 50روپے کے سٹام پیپر پر باہر بھیج دیاگیا۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ کسی کی زبان بندی کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ موجودہ بل میں یہ اثرات واضح نظر آرہے ہیں ۔

نوازشریف کو 50روپے کے سٹام پیپر پر باہر بھیج دیاگیا۔9مئی کے علاوہ بھی دہشتگردی کی دفعات لگائی گئیں۔ کسی کی زبان بندی کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔علی بخاری موجودہ بل میں یہ اثرات واضح نظر آرہے ہے۔ مصطفی نواز کھوکھر حکومت کی نیت پر شک تب کیاجاتا ہے جب اس کے پاس کوئی اختیار ہو۔

مزید پڑھیں :برداشت ختم ہو رہی ہے،غداری کا کیس چلانا ہے تو چلائیں پھانسی کیلئے بھی تیار ہوں،30 مئی کو سپریم کورٹ میں میرا میچ ہے،عمران خان

میں نہیں سمجھتا موجودہ حکومت کے پاس کوئی اختیار ہوگا۔حکومت میں رہ کر سیاسی رہنماؤں کا اصلی چہرہ سامنے آتا ہے۔ اپوزیشن اور حکومت میں فرق ہوتا ہے۔مصطفی نواز کھوکھر
ججز کی کارکردگی پر نظر رکھنے کیلئے بھی کمیٹی بنائی گئی۔ وفاقی وزرا کو عدالت جانے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ اس قانون کو بنانے کیلئے پنجاب حکومت کے ساتھ اختیار ہی نہیں تھا۔

حکومت کی نیت پر شک تب کیاجاتا ہے جب ان کے پاس کوئی اختیار ہو۔ میں نہیں سمجھتا موجودہ حکومت کے پاس کوئی اختیار ہوگا۔ حکومت میں رہ کر سیاسی رہنماؤں کا اصلی چہرہ سامنے آتا ہے۔
اپوزیشن اور حکومت میں فرق ہوتا ہے۔ ججز کی کارکردگی پر نظر رکھنے کیلئے بھی کمیٹی بنائی گئی۔ وفاقی وزرا کو عدالت جانے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ اس قانون کو بنانے کیلئے پنجاب حکومت کے ساتھ اختیار ہی نہیں تھا۔

مزید پڑھیں :حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی،مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ

ترجمان وفاقی حکومت عقیل ملک بیرسٹر عقیل ملک رؤف حسن پر حملے کی ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہے۔ دہشتگردی کی دفعات ایسے واقعات میں نہیں لگتیں۔
9مئی کے کیس میں بانی پی ٹی آئی براہ راست ملوث ہے۔ 190ملین پاونڈز اور توشہ خانہ کیس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ آزادی اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں ۔ قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے۔

متعلقہ خبریں