لاہور ( اے بی این نیوز )لاہور ہائی کورٹ نے لڑکی کی شادی کے لیے کم از کم عمر کی حد 18سال کرنے کا حکم دے دیا، 95 برس پرانے قانون میں ترمیم کا حکم ،عدالت نے لڑکی اور لڑکے کی عمر
مزید پڑھیں :ملک بھر میں بارشیں،23افراد جا ں بحق
میں فرق کی شق کو کالعدم قرار دے دیا ، جسٹس شاہد کریم نے پانچ صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ،، قانون کے مطابق لڑکے کی عمر اٹھارہ سال ہے تو لڑکی کی عمر بھی اٹھارہ سال ہونی چاہیئے۔ شادی کے قانون
مزید پڑھیں :پی آئی اے کی پرواز جدہ میں 50 مسافروں کو بھول گئی
کا مقصد سماجی اقتصادی اور تعلیمی عوامل کے ساتھ جڑنا چاہیے ،،بحیثیت قوم آبادی کے ادھے حصے کی صلاحیتوں کو کم عمری کی شادی اور بچوں کی پیدائش میں گنوایا نہیں جا سکتا، چائلڈ میرج ایکٹ 1929 میں
مزید پڑھیں :آج پیر 15 اپریل 2024 کاموسم کیسا رہے گا ؟محکمہ موسمیا ت کا الرٹ جاری
لڑکے لڑکی کی عمر میں فرق امتیازی سلوک ہے، حکومت عدالتی فیصلے کی روشنی میں چائلڈ میرج ایکٹ کے قانون میں 15 روز میں ترمیم کرے ، پنجاب حکومت قانون میں ترمیم کر کے اسے اپنی ویب سائٹ پر بھی شائع کرے ۔
مزید پڑھیں :اسرائیل ،ایران کشیدگی، پاکستان کاصورتحال پر تشویش کا اظہار