راولپنڈی ( نیوز ڈیسک )راولپنڈی میں چار افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق جبکہ اس عرصے کے دوران یہ تعداد 2023 میں دو اور 2022 میں ایک تھی۔ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر ایپیڈیمکس پریوینشن اینڈ کنٹرول (ڈی سی ای پی سی)، ڈاکٹر سجاد محمود نے جمعرات کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے رواں سال کے دوران ڈینگی ایس او پیز کی خلاف
مزید پڑھیں:فیصل آباد، خاتون کے ہاں بیک وقت 5 بچوں کی پیدائش
ورزی پر 32 ایف آئی آر درج کیں، 28 احاطے سیل کیے، 70 کو ٹکٹ جاری کیے اور 102,000 روپے جرمانہ عائد کیا۔ڈاکٹر سجاد نے بتایا کہ ان ڈور سرویلنس کے دوران ٹیموں نے 974,972 گھروں کو چیک کیا اور 2024 میں 1,268 گھروں میں لاروا پایا۔ اسی طرح انہوں نے مزید کہا کہ 250,611 مقامات کی چیکنگ کے دوران ٹیموں کو
آؤٹ ڈور سرویلنس کے دوران 182 مقامات پر لاروا ملا۔دریں اثنا، ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ضلع میں ڈینگی کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، انسداد ڈینگی مہم زوروں پر ہے۔سخت اقدامات اور معیاری آپریشن کے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) کے نفاذ کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں کیونکہ 01 جنوری سے اب تک
صرف چار نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور ان کی تصدیق ہوئی ہے۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ ایڈمنسٹریشن کے محکمہ ڈینگی پریونٹ اینڈ کنٹرول کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ تجزیاتی رپورٹ کے مطابق 1268 گھروں میں ڈینگی لاروا کی موجودگی کے حوالے سے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ مزید یہ کہ اسی طرح کے نتائج کے ساتھ 182 مقامات (گھروں
کے علاوہ) بھی پائے گئے۔فوکل پرسن ڈسٹرکٹ ہیلتھ ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر سجاد نے سرکاری خبر رساں ایجنسی کے ساتھ ایک مختصر بات چیت میں بتایا کہ صحت کی ٹیمیں پورے ضلع کے چار کلسٹرز بشمول جہلم، اٹک، چکوال اور راولپنڈی میں نگرانی اور رسپانس سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔آگاہی اور نگرانی کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ، حکام کی
جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کئی جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملزمان کے خلاف 32 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جبکہ 28 مقامات کو سیل کیا گیا ہے۔