اسلام آباد ( اے بی این نیوز )اسلام آباد نے سکول سے باہر بچوں کی مہم کے اہداف حاصل کر لیے ،پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن نے منگل کے روز اسلام آباد میں اپنی مہم “زیرو آؤٹ آف سکول چلڈرن (ZOOSC)” کے بارے میں جائیکا اور وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے تعاون سے اپنے اہداف کو کامیابی سے حاصل کرتے ہوئے ایک رپورٹ کا آغاز کیا۔ پیشہ ورانہ تربیت، کامیابی سے اپنے اہداف کو حاصل کرنا۔اس مہم
مزید پڑھیں :اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے شجر کاری مہم
کے تحت اسلام آباد کے سکولوں میں 70,941 سے زائد بچوں کا داخلہ ہو چکا ہے جس سے دارالحکومت میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد صفر ہو گئی ہے۔تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی سیکرٹری تعلیم وسیم اجمل چوہدری تھے۔تقریب میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد شاہد سرور، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر محمود، جائیکا کے نمائندوں اور دیگر این جی اوز کے نمائندے بھی موجود تھے۔سیکرٹری تعلیم نے کہا کہ
حاصل کی گئی کامیابیوں کو دستاویزی شکل دی گئی ہے اور یہ مستقبل میں صوبوں کے لیے رہنما کے طور پر کام کرے گی۔ انہوں نے وزارت تعلیم کے ساتھ کام کرنے والی شراکت دار تنظیموں کے فیلڈ ورکرز کو ان کے تیز رفتار کام کے لیے سراہا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو ایک ماڈل کے طور پر آگے لایا گیا تھا اور مہم کے آغاز میں بہت سے چیلنجز تھے کیونکہ تعلیمی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اگر کوئی کام تیز رفتاری سے کرنا ہے تو اس میں فیلڈ ٹیم کا کلیدی کردار ہوتا ہے
مزید پڑھیں :پی آئی ٹی بی ،تین لاکھ بے روزگاروں کا اندراج
۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب مختلف اسٹیک ہولڈرز ہوں تو ایسے اچھے نتائج حاصل کرنا مشکل ہے۔وسیم اجمل چوہدری نے کہا کہ سکولوں میں لائے جانے والے 70,000 سکولوں سے باہر بچوں میں سے 49% لڑکیاں ہیں۔ دو خواجہ سراؤں کے اسکول کھولے گئے اور مزید کہا کہ ورکشاپ اور دکانوں پر کام کرنے والے بچوں کے بھی خواب ہوتے ہیں، ہم نے ان کے خوابوں کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے۔
مزید پڑھیں :بھارتی کسان یونینز اور پنجاب حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار
انہوں نے کہا کہ 18 ماہ کا پروفیشنل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس میں این سی ایچ ڈی اور دیگر بھی شامل ہیں، یہ ایک سفر ہے جو مل کر شروع کیا گیا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ اساتذہ اور فیلڈ ورکرز اسی جذبے کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ جن 11ہزار بچوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ پرائیویٹ سکولوں کے ذریعے سکول لائے جا رہے ہیں۔