اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جیل میں ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی کے لیے قائدانہ کردار ایک معمہ بن گیا ہے،
مزید پڑھیں:پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کا انتخاب آج ہوگا
کیونکہ اس نے یو ٹرن لیتے ہوئے ایک بار پھر بیرسٹر گوہر علی خان کو پارٹی کے اعلیٰ عہدے کے لیے نامزد کر دیا ہے۔مسٹر گوہر دسمبر 2023 کے انٹرا پارٹی انتخابات میں مسٹر خان کی حمایت حاصل کرنے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کے طور پر منتخب ہوئے تھے،
جس کی وجہ سے پارٹی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنےبلے کے نشان سے محروم کر دیا تھا۔گزشتہ ہفتے، پارٹی نے 3 مارچ کو نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا اور بیرسٹر علی ظفر کو چیئرمین کے عہدے کے لیےعمران خان کے نامزد امیدوار کے طور پر نامزد کیا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے بیرسٹر ظفر کا اعلان کیا تھا۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسٹر ظفر نے چیئرمین شپ قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔آزاد ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ کیا مسٹر ظفر نے رضاکارانہ
طور پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے انکار کیا ہے یا پارٹی نے انہیں روک دیا ہے۔ہم نے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے ایک بلیٹن جاری کیا ہے، اور اس میں تمام معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ میرے پاس اشتراک کرنے کے لیے اور کچھ نہیں ہے،رؤف حسن نے کہا، جو پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر بھی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ اتوار کی سہ پہر 3 بجے ختم ہو گئی اور صرف مسٹر گوہر نے اعلیٰ عہدے کے لیے اپنا امیدوار جمع کرایا۔