نئی دہلی(نیوزڈیسک) کرنل سے اوپر کے رینک کے افسران کومفت شراب جبکہ جوانوں کیلئے صر ف 4بوتلیںمختص فوجی افسران کی بیگمات کومیک اپ کا سامان خریدنے پر بھی45فیصد ڈسکاؤنٹ ،کسی بھی تقریب میں جا سکتی ہیںافسران کو مفت سفر کی سہولت جبکہ جوان اپنے خرچے پر سفر کرنے پر مجبور،ضلعی زمین کا 20واں حصہ ریٹائرڈ فوجیوں کے لئے مختص بھارتی فوجی افسران کی عیاشیوں سے متعلق ہو شر با انکشافات سامنے آگئے ہیں ،بھارتی جوان اپنے افسران کی سرکاری فنڈز سے عیاشیوں پر سخت نالاں ہیں جس کی وجہ سے بھارتی فوج میں افسران اور جوانوں کے درمیان خلیج بڑھ گئی،عام فوجی جوان دلبرداشتہ اور ذہنی کوفت میں مبتلا ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے خودکشیوں کا رجحان بھی بڑھنے لگا ہے ،کرنل سے اوپر کے رینک کے افسران کوCSDسے مفت شراب کی مراعات حاصل جبکہ جوانوں کے لئے صر ف 4بوتلیں جبکہ افسران بالا کیلئے کوئی حد متعین نہیں ،بھارتی فوجی افسران مفت شراب لے کر مارکیٹ میں بیچنے لگے،میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی افسران کی عیاشیوں کی ہوشربا رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ کرنل رینک سے اوپر کے افسران کو سالانہ ساڑھے تین لاکھ روپے کی مفت شراب کی اجازت ہے،فوجی افسران کی بیگمات کوCSDسے میک اپ کا سامان خریدنے پر بھی45فیصد ڈسکاؤنٹ میسر ہے،فوجی افسران کو CSDسے گروسری خریدنے پر 50فیصدجی ایس ٹی رعایت دی جاتی ہے ،فوجی افسران نے انکم ٹیکس کم ادا کرنے کیلئے بھی قانون سازی کر لی جبکہ جوانوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں ،افسران کو مفت سفر کی سہولت جبکہ جوان اپنے خرچے پر سفر کرنے پر مجبورہوگئے ہیں ،بھارتی قانون کے مطابق ضلعی زمین کا 20واں حصہ ریٹائرڈ فوجیوں کے لئے مختص ہے جس میں سے زیادہ تر فوجی افسران لے اْڑتے ہیں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 1سے5فیصد کوٹہ ریٹائرڈ فوجیوں کیلئے مختص لیکن وہ بھی بھارتی فوجی افسران ہڑپ کر جاتے ہیں ،بھارتی فوجی افسران کو سروس کے دوران ملنے والے تحائف بھی ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں ،ایک بھارتی جنرل کی تنخواہ13بھارتی فوجی جوانوں کی تنخواہ کے برابر ہے،نیا کمیشن حاصل کرنے والے لیفٹیننٹ کی تنخواہ32سال کی سروس والے صوبیدار میجر سے3گْنا زیادہ ہے ،بھارتی فوجی افسران کی تنخواہیں سول بیوروکریسی سے29فیصد زائد ہیں ،بھارتی فوجی افسران مْفت کا راشن بھی ہڑپنے لگے،رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی افسران مفت کا راشن بھی بٹورتے ہیں اور راشن الاؤنس کی مَد میں پیسے بھی بٹور رہے ہیں ،سینئر فوجی افسران کی تقریبات میں جونئیر افسران، اْن کی بیگمات اور جوانوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد ہے،ماضی میں BSFجوان تیج بہادر کو غیر معیاری کھانے پر اعتراض کرنے پر سروس سے برخاست کر دیا گیا تھا ،28جنوری2019کو تیج بہادر کا22سالہ بیٹا روہت پْراسرار طور پر مردہ پایا گیا،2018میں سپاہی سندو جوگی داس نے الزام عائد کیا تھا کہ افسران جوانوں کا ویلفئیرفنڈ اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتے ہیں ،2017میں 33سالہ رائے میتھیو نے بھارتی فوجی افسران کی طرف سے بٹ مینوں کے استحصال پر احتجاج کیا تھا۔بعدازاں رائے میتھیو کی لاش دیو لالی کینٹ کے کمرے میں پنکھے سے لٹکتی پائی گئی،2016میں سپاہی چندو بابو لال بھارتی فوجی افسران کے ناروا سلوک سے دلبرداشتہ ہو کر بارڈر کراس کر کے پاکستان آگیا تھا جسے وطن واپسی پر تشدد، ناروا سلوک اور مسلسل ہراسگی کے باعث استعفیٰ دینا پڑا،کیاسیاسی مقاصد کے حصول میں استعمال کی خاطرمْودی سرکار بھارتی فوج کے افسران کی عیاشیوں پر پردہ ڈال رہی ہے؟کیا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی سینا عیاشیوں، اقربا پروری اور سیاست کی نظر ہو رہی ہے؟بھارتی قانون کے مطابق ضلعی زمین کا 20واں حصہ ریٹائرڈ فوجیوں کے لئے مختص ہے جس میں سے زیادہ تر فوجی افسران لے اْڑتے ہیں۔ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک سے5 فیصد کوٹہ ریٹائرڈ فوجیوں کیلئے مختص لیکن وہ بھی بھارتی فوجی افسران ہڑپ کر جاتے ہیں۔ بھارتی فوجی افسران کو سروس کے دوران ملنے والے تحائف بھی ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں،رپورٹ کے مطابق سی ایس ڈی کرنل سے اوپر کے رینک کے افسران کو مفت شراب ملتی ہے جس کی کوئی حد متعین نہیں جبکہ جوانوں کے لیے 4 بوتلوں کا کوٹا مخصوص ہے۔ بھارتی فوجی افسران مفت شراب لے کر مارکیٹ میں فروخت کردیتے ہیں۔سینئر فوجی افسران کی تقریبات میں جونئیر افسران اور اْن کی بیگمات اور جوانوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد ہے۔ماضی میں بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف) سے تعلق رکھنے والے اہلکار تیج بہادر کو غیرمعیاری کھانے پر اعتراض کرنے پر ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق جنوری 2019 میں تیج بہادر کا 22 سالہ بیٹا پراسرار طورپر مردہ پایا گیا تھا۔ سپاہی سندو جوگی نے 2018 میں انکشاف کیا تھا کہ بھارتی فوجی افسر جوانوں کا ویلفیئر فنڈ اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتے ہیں۔اہلکار رائے میتھیو نے 2017 میں بھارتی فوجی افسران کی طرف سے بٹ مینوں کے استحصال پر احتجاج کیا تھا۔ کچھ عرصے بعد رائے میتھیو کی لاش دیو لالی کینٹ کے کمرے میں پنکھے سے لٹکتی پائی گئی۔سپاہی چندو بابو لال 2016 میں بھارتی فوجی افسران کے ناروا سلوک سے دلبرداشتہ ہو کر بارڈر کراس کر کے پاکستان آگیا تھا جسے وطن واپسی پر تشدد، ناروا سلوک اور مسلسل ہراسگی کے باعث استعفیٰ دینا پڑا۔
