ترکیہ(اے بی این نیوز )ترکیہ اور شام میں زلزلے سے 5 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے، پہلا زلزلہ 20 لاکھ آبادی پر مشتمل قہر مان اور غازی انتیپ شہر کے درمیانی علاقے میں آیا،یوکرین سے لے کر نیوزی لینڈ تک درجنوں ممالک نے امداد بھیجنے کا عزم ظاہر کیا ہے،سب سے زیادہ تباہی غازی انتیپ اور قہر مان مرعش کے درمیان زلزلے کے مرکز پر ہوئیںخبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی ڈیزاسٹر میجنمنٹ اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) کا کہنا ہے کہ اموات کی تعداد 4 ہزار 544ہوگئی ہے۔ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز آنے والے تباہ کن سلسلہ وار زلزلوں سے زمین بوس ہوجانے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا عمل شدید سرد موسم کے باوجود جاری ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ترکی کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ 13 ہزار سرچ اینڈ ریسکیو اہکار تعینات کیے گئے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں 41 ہزار خیمے، ایک ہزار بستر اور 3 لاکھ کمبل روانہ کیے جاچکے ہیں۔اتھارٹی کا کہنا تھا کہ زلزلے کے بعد اب تک 285 آفٹر شاکس آچکے ہیں، جس کے نتیجے میں 5 ہزار 775 عمارتیں تباہ ہوئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 285 ہے۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے جنوبی ترکی میں بدترین زلزلے سے متاثرین ہونے والے 10 صوبوں کے مذکورہ علاقوں میں 3 ماہ کے لیے ہنگامی صورت حال نافذ کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ 70 ممالک نے تلاش اور امدادی کارروائیوں میں مدد کی پیش کش کی ہے اور ترکیہ نے سیاحتی مرکز انتالیہ میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے عارضی طور پر ہوٹلز کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 549 ہوچکی ہے۔شامی سرحد کے قریب ترک شہر انتاکیہ میں 10 منزلہ عمارت سڑک پر آگری ہے جہاں درجنوں افراد ملبےتلے دبے ہوئے ہیں وہان بھی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔















