اہم خبریں

کینیا :حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، پولیس کی اندھادھند فائرنگ،11 افراد ہلاک

کینیا (اے بی این نیوز) کینائی حکومت کیخلاف ہنگامے پھوٹ پڑے ،حکومت کے احتجاجی ریلیوں کو طاقت سے کچلنے کی کوشش میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیا میں مظاہرے ملک میں جمہوریت کی جدوجہد کے طور پر منائے جانے والے دن “سبا سبا” کے موقع پر کیے گئے،

یہ دن 7 جولائی 1990 کی یاد میں ہر سال منایا جاتا ہے جب کینیا میں عوام نے سابق صدر ڈینیئل اراپ موی کی آمریت کے خلاف کثیر الجماعتی جمہوریت کے حق میں مظاہرے کیے تھے۔ نیروبی سمیت کئی شہروں میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین صدر ویلیم رٹو سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے،

دارالحکومت نئیروبی میں پولیس نے مرکزی سڑکوں کو بند کر کے مظاہرین کو شہر کے مرکز میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ بھی کی جس میں 11 مظاہرین ہلاک ہوگئے جب کہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ درجنوں پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جون میں بھی حکومت مخالف مظاہروں کے دوران 19 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں ایک رہنما استاد اور بلاگر البرٹ اوجوانگ کی پولیس حراست میں ہلاکت بھی شامل تھی۔ کینیا میں حکومت کے خلاف مظاہروں کا آغاز 2024 سے ہوا اور اب تک اس تحریک میں حکومتی جبر سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 80 سے تجاوز کرگئی۔
کل سے غزہ حماس کے بغیر ہوگا، زیر قبضہ 75 فیصد علاقہ خالی کردیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع کا دعویٰ

متعلقہ خبریں