دبئی (اے بی این نیوز)2 مارچ 2025 سے اسرائیلی فورسز کے محاصرے میں موجود غزہ شہر عملاً قحط کے دہانے پر ہے، اہل غزہ کے لیے صرف امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم ’غزہ ہیومینٹرین فاؤنڈیشن‘ کو مئی کے اواخر سے خوراک کی تقسیم کی اسرائیلی فوج اجازت دی ہے، مگر اس ’غزہ ہیومینٹرین فاؤنڈیشن‘ کی طرف سے اہل غزہ میں تقسیم کی جانے والی خوراک بشمول آٹے کے نشہ آور ادویات ملا کر فلسطینیوں کو کھلائی جارہی ہیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے کیا ہے، تاہم ابھی یہ اندازہ نہیں ہے کہ نشہ آور ادویات کے علاوہ کوئی زہریلی ادویات یا کیمیکل بھی سفوف کی شکل میں آٹے میں شامل تو نہیں کیے جارہے ہیں، جو انسانی صحت اور زندگی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہوں؟۔
خیال رہے امداد اور خوراک تقسیم کرنے کے نظام سے اسرائیل اور اس کی غزہ میں موجود فوج نے اقوام متحدہ سمیت ہر غیر جانبدار ادارے، تنظیم اور انسانی حقوق کے گروپ کو نکال دیا ہے ان میں سے کسی کو بھی غزہ کے جنگ زدہ اور فاقوں سے مرنے والے فلسطینیوں میں خوراک تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
فارما سسٹ عمر حماد نے جمعرات کو ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’ غزہ کی انسداد منشیات کمیٹی نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور امریکی و اسرائیلی امدادی مراکز کہلانے والے ’موت کے جال‘ سے ملنے والی خوراک اچھی طرح سے جائزہ لینے کے بعد ہی استعمال کی جائے۔ اگر کوئی بھی مشکوک معاملہ سامنے آئے تو حکام کو فوری اطلاع کریں۔
مزیدپڑھیں: سیلاب میں جانی نقصان کے بعد ڈی سی سوات کو عہدے سے ہٹا دیا گیا