اہم خبریں

بی جے پی نے مسلمانوں کی اربوں ڈالر کی زمین پر قبضہ کرلیا

نئی دہلی(اے بی این نیوز) بھارت میں بی جے پی حکومت کی جانب سے وقف جائیدادوں پر قبضے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، جس کے تحت 872,000 وقف املاک، جن کی مالیت 14.22 بلین ڈالر سے زیادہ ہے، غیر قانونی طور پر ہڑپ کر لی گئیں۔

مودی حکومت نے کئی تاریخی مساجد کو گرا کر تجارتی مراکز میں تبدیل کر دیا ہے، جبکہ قبرستانوں پر پارکنگ لاٹس بنائے جا رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، اجین میں 1,014 سے زائد وقف جائیدادیں یا تو سرکاری قبضے میں چلی گئیں، یا بیچ دی گئیں، یا مکمل طور پر مٹی میں ملا دی گئیں۔

اجین میں ہی 100 سالہ پرانی مسجد کو مسمار کر دیا گیا، جبکہ 1985 کے وقف ریکارڈ کو نظر انداز کر کے حکومت نے زمین کو سرکاری جائیداد قرار دے دیا۔ اس کے علاوہ، 1857 میں قائم ہونے والی مشہور موتی مسجد بھی سرکاری کنٹرول میں لے لی گئی۔

ماہرین کے مطابق، مودی حکومت نے نہ صرف وقف جائیدادوں پر بلڈوزر چلائے، بلکہ وقف بورڈز کو ہندو سرمایہ داروں کے حوالے کر کے قانونی طور پر چوری کو اصلاحات کا نام دے دیا۔ مسلمانوں کے لیے اپنی مذہبی جائیدادوں کو بچانا مزید مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
مزیدپڑھیں: برطانیہ میں گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کیوں کی گئی ہیں؟

متعلقہ خبریں