اہم خبریں

ترکی نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات منقطع کر دئیے

انقرہ(نیوز ڈیسک ) ترک وزارت تجارت نے غزہ میں بدتر ہوتے ہوئے انسانی المیے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی نے اسرائیل سے برآمدات اور درآمدات روک دی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج آزادی صحافت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
وزارت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ “اسرائیل سے متعلق برآمدات اور درآمدی لین دین کو روک دیا گیا ہے، جس میں تمام مصنوعات شامل ہیں۔ترکی ان نئے اقدامات کو سختی اور فیصلہ کن طور پر نافذ کرے گا جب تک کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے لیے انسانی امداد کی بلا تعطل اور مناسب بہاؤ کی اجازت نہیں دیتی۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردگان بندرگاہوں کو اسرائیلی درآمدات اور برآمدات کو سنبھالنے سے روک کر معاہدوں کو توڑ رہے ہیں۔اسرائیل کاٹز نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ایک آمر ترک عوام اور تاجروں کے مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے اور بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اس طرح برتاؤ کرتا ہے۔

کاٹز نے کہا کہ انہوں نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ مقامی پیداوار اور دوسرے ممالک سے درآمدات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ترکی کے ساتھ تجارت کے متبادل پیدا کرنے کے لیے کام کرے۔2023 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 6.8 بلین ڈالر تھا۔

ترکی نے گذشتہ ماہ اسرائیل پر تجارتی پابندیاں عائد کی تھیں جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے انقرہ کو غزہ کے لیے امداد کے ہوائی قطروں اور انکلیو پر اسرائیل کی جنگ میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا۔انقرہ کی طرف سے سخت بیان بازی کے باوجود ترکی کی اسرائیل کے ساتھ جاری تجارت کے بارے میں پوچھے جانے پر، اردگان نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ترکی نے اسرائیل کے ساتھ مزید “شدید تجارت” جاری نہیں رکھی

، انہوں نے مزید کہا، “یہ ہو گیا ہے۔” تاہم انہوں نے یہ اشارہ نہیں دیا کہ انقرہ نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارت منقطع کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں