جدہ (نیوزڈیسک )سعودی عرب کے شمالی علاقے میں ’’ سیف السلام 12‘‘ فیلڈ مشقیں شروع ہوگئی ہیں۔ ان مشقوں میں فوجی دستے ، مسلح افواج کی مختلف شاخیں، وزارت داخلہ اور نیشنل گارڈ کے ساتھ ساتھ ریاستی سلامتی کی ادارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔اس مشق کے سرکاری ترجمان میرین کرنل علی بن حسن آل علی نے کہا کہ حصہ لینے والی جماعتیں میدانی مشقوں میں کئی فوجی مشقیں کریں گی۔
مزید پڑھیں:اشتعال انگیزی کا سامنا کرنیوالی خاتون کے کُرتا سعودی برانڈ،لفظ حلوہ پرنٹ تھا
مشقوں میں جارحانہ فضائی کارروائیاں اور دفاعی جوابی فضائی کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ تزویراتی حملوں کی کارروائیوں کے علاوہ فضائی رکاوٹ بننے، دشمن کے فضائی اہداف سے نمٹنے، باقاعدہ اور بے قاعدہ جنگی کارروائیاں کرنے جیسی مشقیں کی جارہی ہیں۔ میدانی حربے پہلے مراحل کی کامیابی اور تکمیل کے بعد آتے ہیں۔ اس سے قبل تیاری اور سازوسامان کا مرحلہ، آپریشنل منصوبہ بندی کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کا مرحلہ، فوجی دستوں کی آمد کا مرحلہ، تعلیمی تربیت کا مرحلہ آتا ہے۔
#فيديو_الدفاع | القوات العسكرية والجهات المدنية المشاركة في تمرين #سيف_السلام_12، تُنفذ مرحلة مركز القيادة المشتملة على أعمال تخطيط وقيادة العمليات المشتركة، وتدريبات التعامل مع تهديدات أسلحة التدمير الشامل والمهمات الطبية الميدانية. pic.twitter.com/YyCP2ICOsB
— وزارة الدفاع (@modgovksa) February 21, 2024
سرکاری ترجمان نے مزید کہا کہ فیلڈ مین یورز میں بحریہ کی افواج شامل ہوں گی جو خلیج عرب اور بحیرہ احمر میں اپنے آپریشنز کے علاقوں میں مشقیں کریں گی۔ اس میں ممکنہ خطرات کا مقابلہ کرنے کی تربیت بھی شامل ہو گی۔ کرنل علی نے وضاحت کی کہ مشق کا یہ مرحلہ افواج کی چیلنجوں اور خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کو بہتر بناتا ہے۔















