اہم خبریں

سویڈن واقعہ ناقابل برداشت، آئندہ ایسی حرکت پرکوئی ہم سے گلا نہ کرے، وزیراعظم

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی،ہمیں دنیا کے ہر کو نے میں جاکر اس کی مذمت کرنا ہو گی،سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ سویڈن کی حکومت نے یہ واقعہ کیوں ہو نے دی اگر آج کے بعد کو ئی ایسا واقعہ ہوا تو پھر ہم سے کو شکوہ نہ کرے،ہم آزادی اظہار رائے کے خلاف نہیں لیکن کیا کسی کو حق حاصل ہے کہ وہ اس کی آڑ میں کسی کی مذہبی دل آ زاری کرے ، ہمیں تما م دنیا کے اسلامیممالک کے ساتھ ملکر ایک مو ثر آواز اٹھائیں،سویڈن میں یہ کو ئی پہلا مو قع نہیں پہلے بھی ایسا مذموم واقعہ ہوا، ہمیں یہاں پر اس کے ضلاف بھر پور آواز اتحانا ہو گی ، وہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اسلام میں میں تمام انبیا کا احرتام کرنا لازمی ہے، آج کے دن جسینڈا کو ساری دنیا یاد کرتی ہے، اسلام تمام مذاہب کا احترام سکھاتا ہے،میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری سے رابطہ کر ہا ہو ں کہ وہ اسلامی ممالک کا ایک اجلاس بلا ئیں اور سب مشترکہ طور پر ایسے واقعات کی مذمت کریں آج اس امر کی ضرورت ہے کہ اس قبیح حرکت کی مذمت کریں آج ہمیں اس کے خلاف متفقہ قرارداد پاس کر نا ہو گی اور وہ قرار دادا میں سویڈن کی حکومت تک پہنچا ونگا، انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کے سفارشات بین الاقوامی فورمز پر پہنچائی جائیں قرآن کریم صبر اور ایثار کی تلقین کرتا ہے ہم بطور مسلمان دیگر مذاہب کا احترام کرتے ہیں یہاں پر کبھی بائبل کی بے حرمتی نہیں کی گئی اس کے باوجود اسلام کے خلاف آگ بھڑکائی جارہی ہے یہ اسرائیل اور مسلمانوں کو لڑانے کی سازش ہےمسلمانوں کے دل دکھی اور زخموں سے چور چور ہیں عید کے دن کوئی قرآن کی بے حرمتی کسی نے سوچا نہیں تھا کسی نے سوچا نہ تھا کہ پولیس اس خبیث کو بے حرمتی کی اجازت دے یہ ایوان سویڈن کی پولیس کی اس حرکت کی مذمت کرے،سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید ترین مذمت کی جائےایسے واقعات کے خلاف قرارداد بھی منظور کی جائےایک کمیٹی قائم کی جائے جو ایسے مذموم واقعات کی روکتھام کے لئے سفارشات پیش کرےقرآن پاک کی بے حرمتی سے عالم اسلام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے،انہوں نے کیا کہ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیںملکر اس واقعے کے خلاف احتجاج کریں کل نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں اظہار یکجہتی کیا جائے، اور بھرپور احتجاج کیا جائےیہ ایوان اس واقعے کی شدید مذمت کرے، ارکان تجاویز دیں۔تجاویز دی جائیں تاکہ اقوام متحدہ اور عالمی فورمز پر اس معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھایا جاسکے۔

متعلقہ خبریں