پشاور(اے بی این نیوز)خیبرپختونخوا حکومت کا تختہ پلٹنے کی خبروں کے بعد سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان سے اہم ملاقاتیں کیں۔
ملاقاتوں میں صوبے کی مجموعی سیاسی صورتحال اور دریائے سوات میں حالیہ واقعے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔گورنر فیصل کریم کنڈی نے وزیر اعظم کو دریائے سوات کے واقعے پر بریفنگ دی جس میں وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔
ملاقات میں وفاقی وزراء امیر مقام، رانا مبشر اقبال، عبدالرحمان کانجو، وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ اور معاون خصوصی طلحہ برکی بھی شریک تھے۔اعلامیے کے مطابق، ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ’اگر اپوزیشن کے پاس ایک رکن بھی زیادہ ہو تو حکومت کی تبدیلی اس کا جمہوری حق ہے، اس میں کسی سازش کی بات نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’علی امین گنڈاپور کے خلاف کسی سازش کی ضرورت نہیں، ان کے اپنے لوگ ہی کافی ہیں۔دوسری جانب ایمل ولی خان نے بھی وزیر اعظم سے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت گرانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، اور پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا،6 ماہ میں دہشتگردی کے واقعات میں800 سے زائد افراد شہید وزخمی ہوئے،رپورٹ