اہم خبریں

پاکستان تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی،سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا

اسلام آباد (اے بی این نیوز    ) سپریم کورٹ مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے 7 تین کی اکثریت سے فیصلہ سنا دیا ۔ اکثریتی بنیچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا۔ عدالت نے 12 جولائی کا اکثریتی فیصلہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا۔ جسٹس جمال مندوخیل 39 ارکان پی ٹی آئی کے فیصلے پر برقرار۔ فیصلہ 7 ارکان کی اکثریت سے سنایا گیا ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواستین منظور کرلیں، پی ٹی آئی فیصلے کے بعد مخصوص نشستوں سے محروم ہوگئی۔سپریم کورٹ میں نظرِ ثانی درخواستوں پر آج 17 ویں سماعت تھی، اس دوران جسٹس صلاح الدین پنہور نے کیس سننے سے معذرت کی جبکہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ کچھ دیر میں مختصر فیصلہ سنائیں گے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کے 13 رکنی فل کورٹ نے 12 جولائی 2024ء کو 8 ججز کی اکثریت سے نشستیں پی ٹی آئی کو دیں، اس فیصلے کو ن لیگ اور پی پی نے الیکشن کمیشن میں نظرِ ثانی درخواستیں دائر کیں۔
آئینی بینچ سے جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی الگ ہو گئے تھے، آج جسٹس صلاح الدین پنہور نے بھی کیس سننے سے معذرت کی۔

کیس کے دوران سنی اتحاد کونسل کی طرف سے فیصل صدیقی اور حامد خان نے دلائل دیے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے سلمان راکرم راجہ پیش ہوئے جبکہ الیکشن کمیشن، ن لیگ اور پی پی اپنی تحریری معروضات جمع کرائیں۔سماعت کے اختتام کے بعد پی ٹی آئی رہنما کنول شوذب روسٹرم پر آ گئیں اور کہا کہ میرے دو تین نکات ہیں وہ گوش گزار کرنا چاہتی ہوں۔اس پر جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ یہ فیصلہ آپ نے کیوں لیا کہ آپ سنی اتحاد میں جائیں؟کنول شوذب نے جواب دیا کہ کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ کو بلا چھینا گیا، 13 جنوری کو ہمارے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے۔
مزید پڑھیں :بھارت کوسفارتی سطح پربھی ناکامی کاسامناکرناپڑا،بلاول بھٹو زرداری

متعلقہ خبریں