لاہور(نیوز ڈیسک ) سموگ میں اضافے کے باعث پنجاب حکومت لاہور کے سکولوں اور کالجوں میں تین روزہ ویک اینڈ پر غور کر رہی ہے۔جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو بندش کے ساتھ تین دن کے وقفے کے علاوہ اسکولوں کے اوقات کار بھی زیر غور ہیں۔محکمہ تحفظ ماحولیات (ای پی ڈی) کے ترجمان نے کہا کہ لاہور میں سکول بند کرنے کے فیصلے کا نومبر کے پہلے ہفتے میں ہونے والی سموگ میٹنگ میں جائزہ لیا جائے گا۔
لاہور میں گرین لاک ڈاؤن نافذ
دریں اثناء پنجاب کے محکمہ تحفظ ماحولیات نے بڑھتی ہوئی سموگ اور فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے لاہور کے مخصوص علاقوں میں ’’گرین لاک ڈاؤن‘‘ بھی نافذ کر دیا ہے۔محکمہ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، کئی ہائی آلودگی والے علاقوں ( ہاٹ سپاٹ ) کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ان میں ڈیوس روڈ، ایجرٹن روڈ، ڈیورنڈ روڈ اور کشمیر روڈ شامل ہیں۔ شملہ ہل سے گلشن سینما اور ایبٹ روڈ تک کے علاقوں کو بھی ہاٹ سپاٹ نامزد کیا گیا ہے، جیسا کہ شملہ ہل سے ریلوے اسٹیشن اور ایمپریس روڈ تک کے علاقے ہیں۔کوئین میری روڈ اور اس کے آس پاس کے علاقے بھی زیادہ آلودگی والے علاقوں میں شامل ہیں۔
لاک ڈاؤن پابندیوں میں ان نامزد علاقوں میں تعمیراتی سرگرمیوں پر مکمل پابندی شامل ہے۔ کمرشل جنریٹر ممنوع ہیں، اور تین پہیوں والے آٹو رکشا (چنگچی رکشا) کے چلانے پر سختی سے پابندی ہے۔مزید برآں، رات 8 بجے کے بعد کھلی فضا میں باربی کیو ممنوع ہیں۔
لاہور کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) خطرناک حد تک 208 تک پہنچ گیا ہے، مخصوص علاقوں میں اس سے بھی زیادہ سطح ریکارڈ کی گئی ہے: شملہ پہاڑی 170 پر، ٹاؤن ہال 209، پنجاب یونیورسٹی 199، یو ایس قونصلیٹ 322، UMT 277، اور جیل روڈ 246.ہوا کا یہ مضر معیار لاہور کو عالمی سطح پر دوسرے سب سے آلودہ شہر اور پاکستان میں سب سے زیادہ آلودہ شہر کے طور پر رکھتا ہے، جو فوری احتیاطی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
مزید پڑھیں: متنازعہ جوڈیشل ریفارمز ، سپریم کورٹ کے 8 ججز نے احتجاجا استعفے پیش کردیئے