اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پیر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دائر غیر قانونی شادی کیس کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی۔
مزید پڑھیں: ملک بھر میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا آج سے آغاز
عدالت نے کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں منتقل کر دیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی منتقلی کے لیے چیف جسٹس ہائی کورٹ کو خط لکھا تھا۔خیال رہے کہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پر اعتراض کیا تھا۔
گزشتہ سماعت پر جج شاہ رخ نے مانیکا کے وکیل سے کہا کہ وہ رضوان عباسی سے مشورہ کریں اور بتائیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔خاور مانیکا کے معاون وکیل نے سیشن جج سے بات کی کہ ان کا کیس دوسری عدالت میں منتقل کیا جائے۔جج ارجمند نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پہلے ہی خارج ہو چکی ہے، اپنے وکیل کو بتائیں کہ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں۔خاور مانیکا نے سیشن جج سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ وہ کیس کا فیصلہ کریں۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے خاور سے وجہ پوچھی۔ بار بار بد اعتمادی کی جا رہی ہے، بحث ہونی چاہیے۔ وجہ بتائیں، فیصلہ کسی جج نے کرنا ہے۔جس کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج عدت نکاح کیس میں سزاؤں کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر فیصلہ سنائے بغیر اپنے چیمبر میں چلے گئے۔
انہوں نے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی کے بانی کی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہیں، خاور مانیکا نے ان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔جج نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پہلے ہی خارج ہو چکی ہے، مانیکا کی عدم اعتماد کی اپیل پر دوبارہ فیصلہ کرنا درست نہیں ہو گا۔ اپیلوں کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا ہے۔ خاور اور ان کے وکلاء نے ہمیشہ سماعت میں خلل ڈالنے کی کوشش کی ہے۔