اہم خبریں

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دورہ رحیم یار خان ، شمشیر سحر،شمشیرِ صحراکا مشاہدہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے رحیم یار خان میں جاری فیلڈ مشق شمشیر سحر کا مشاہدہ کیا، فوج کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے رحیم یار کا دورہ کیا ۔جہاں انہیں ڈرل شمشیر سحر کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔مشق شمشیرِ سحر کا مقصد پیشہ ورانہ مہارتوں کو بہتر بنانا تھا اور اس شعبے میں مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ضروری آپریشنل طریقہ کار کو بہتر بنانا تھا۔ جنرل عاصم نے مختلف عناصر جیسے آرمر، انفنٹری، میکانائزڈ انفنٹری، آرٹلری، ایئر ڈیفنس اور اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائلوں پر مشتمل مربوط فائر اور جنگی مشقوں کا مشاہدہ کیا۔ مشق میں پاک فضائیہ کے طیاروں نے بھی حصہ لیا۔

جنرل سید عاصم منیر، NI(M)، چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) نے رحیم یار خان کے قریب تربیتی علاقے میں فیلڈ ایکسرسائز میں مصروف فوجیوں کا دورہ کیا۔سی او اے ایس کو مشق کے بارے میں بریف کیا گیا * شمشیر سحر،شمشیرِ صحرا*مشق کا مقصد آپریشنل ماحول میں مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے درکار پیشہ ورانہ مہارتوں اور میدان جنگ کے طریقہ کار کو بڑھانا تھا۔سی او اے ایس نے آرمر، انفنٹری، میکانائزڈ انفنٹری، آرٹلری، ایئر ڈیفنس، اور اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل سمیت مختلف عناصر کے مربوط فائر اور جنگی مشقوں کا مشاہدہ کیا۔ مشق میں پاک فضائیہ کے طیاروں نے بھی حصہ لیا۔فوج کے دستے جنگ کے وقت کے دوران مواصلات میں خلل ڈالنے اور ڈس انفارمیشن مہم کا مقابلہ کرنے کے لیے الیکٹرانک وارفیئر کی صلاحیتوں اور معلوماتی آپریشنز کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

مزید یہ بھی پڑھیں:‌پی ٹی آئی کیخلاف کارروائیوں کا صلہ، محسن نقوی کو وفاقی وزیرداخلہ کا عہدہ دینے کا فیصلہ

آرمی چیف نے مشق کے علاقے میں فوجیوں سے بات چیت بھی کی۔ شریک فوجیوں سے ملاقات کے دوران، COAS نے ان کے تربیتی معیار، آپریشنل تیاری اور بلند حوصلے کی تعریف کی۔اعلیٰ جنرل نے مسلح افواج کی دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کے لیے تیار رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔ آئی ایس پی آر نے سی او اے ایس کے حوالے سے کہا، “پاکستان کی مسلح افواج، قوم کی حمایت سے،

تمام خطرات کے خلاف اپنے ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔”اس مشق میں الیکٹرانک وارفیئر کی صلاحیتوں اور معلوماتی آپریشنز کو بھی شامل کیا گیا جو جنگ کے دوران دشمن کی مواصلاتی صلاحیتوں اور ڈس انفارمیشن مہم کو دبانے کے لیے درکار تھے۔COAS نے مشق کے علاقے میں فوجیوں کے ساتھ پورا دن گزارا۔ مشق میں شریک فوجیوں کے ساتھ بات چیت کے دوران COAS نے تربیتی معیارات، آپریشنل تیاریوں اور تمام رینک کے اعلیٰ حوصلے کی تعریف کی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مسلح افواج کو دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا چاہیے۔سی او اے ایس نے نتیجہ اخذ کیا، “پاکستان کی مسلح افواج، قوم کی حمایت سے، اپنے مادر وطن کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا دفاع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔”قبل ازیں فیلڈ ایریا پہنچنے پر کور کمانڈر کراچی اور انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

متعلقہ خبریں